گلبرگہ ، 2/جنوری (ایس او نیوز /شاکر ایم اے حکیم ) حال ہی میں سچن نامی ایک شخص کی خودکشی کے معاملہ میں بی جے پی بلاوجہ ضلع انچارج وزیر گلبرگہ مسٹر پریانک کھرگے پر بلا وجہ کے الزامات عائد کررہی ہے۔رکن اسمبلی افضل پور مسٹرایم وائی پاٹل نے کہا ہے کہ بی جے پی کے قائیدین خواہ مخواہ ہی اس بھرتے ہوئے قائید پریانک کھرگے کے استعفی کا مطالبہ کررہے ہیں۔ ضلع کانگریس گلبرگہ کے صدر جگدیوگتہ دار نے کہا ہے کہ پریانک کھرگے کا اس معاملہ میں محض سیاسی مقاصد کی تکمیل کے لئے استعمال کیا جارہاہے۔زعفرانی جماعت کے قائیدین اس معاملہ کو پریانک کھرگے کے خلاف استعمال کرنے کی کوشش کررہے ہیں۔رکن اسمبلی گلبرگہ جنوبی مسٹر الم پربھوپاٹل نے اپنے بیان میں کہاہے کہ وزیر اعظم نریندرمودی کی ایک غنڈہ کے ساتھ ملاقات کی تصاویر ہیں۔ تو کیا ایسی بات کو لے کر وہ اپنے عہدہ سے استعفی دینگے۔ لہٰذاکسی بھی شخص پر صحیح وجوہات بتائے بغیر الزامات عائد کرنابالکل غلط بات ہے۔پریانک کھرگے گزشتہ پندرہ برسوں سے سیاست میں ہیں۔ ان کا نام سچن کے خود کشی نوٹ میں موجودنہیں ہے۔ پھر یہ کون سا انصاف ہے کہ ان سے استعفی کا مطالبہ کیا جارہا ہے۔ہم چیف منسٹر سے اس معاملہ میں ایک اعلیٰ سطحی تحقیقات کا مطالبہ بھی کرتے ہیں۔ رکن قانون ساز کونسل مسٹر تپنا کمکنور نے بھی کہا ہے کہ بی جے پی کی جانب سے پریانک کھرگے سے وزارت سے مستعفی ہوجانے کا مطالبہ قابل مذمت ہے۔کانگریسی قائیدیننے یہ بھی کہا ہے کہ وہ ایک مضبوط چٹان کی طرح مسٹر پریانک کھرگے کے پیچھے ہیں۔ مذکورہ بالاقائیدین کانگریس کی صحافتی کانفرینس میں قائیدین راج گوپال ریڈی۔ شیوانند ہون گنٹی، ویر انا پاٹل ذلکی، گوتم اور دیگر بھی شریک تھے۔
بی جے پی قائدین کی جانب سے کہا جارہپا ہے کہ خود کشی کرنے والے بید ر کے ساکنگتہ دارسچن پنچال نے اپنے خود کشی نوٹ میں بی جے پی قائیدین کے بیان کے بموجب پریانک کھرگے کے موائیدین پر خود کو ہراساں کرنے کاالزام عائد کیا ہے۔لیکن اضلاع گلبرگہ و بیدر کی تمام دلت تنظیموں نے بی جے پی قائیدین کی جانب سے مسٹر پریانک کھرگے پر عائد کئے جانے والے الزامات کی شدت کے ساتھ مذمت کی ہے۔ دلت قائیدین نے یہ بھی مظالبہ کیا ہے کہ اس بات کی بھی تحقیقات کی جائیں کہ سچن پنچال نے خود کشی کی ہے یا اسے قتل کیا گیا ہے۔