بنگلورو،15/اپریل (ایس او نیوز /ایجنسی) ریاستی وزیر داخلہ ڈاکٹر جی پرمیشور نے پیر کے روز اعلان کیا کہ وہ وزیر محنت سنتوش لاڈ کے ساتھ ہوم اور لیبر محکموں کی ایک مشترکہ میٹنگ کریں گے تاکہ ان اقدامات پر غور کیا جا سکے جو دیگر ریاستوں سے آنے والے مہاجر مزدوروں کی جانب سے جرائم کی بڑھتی ہوئی وارداتوں کے تعلق سے کیے جا سکتے ہیں۔
وزیر داخلہ نے کہا کہ اگرچہ دیگر ریاستوں سے کرناٹک آنے والے مزدوروں کو روکا نہیں جا سکتا، تاہم ان کے ذریعے انجام دی جانے والی مجرمانہ سرگرمیوں پر سخت توجہ دینے اور ان کے خلاف مناسب کارروائی کرنے کی ضرورت ہے۔
یہ بیان بہار کے پٹنہ سے تعلق رکھنے والے 35 سالہ شخص رتیس کمار کے معاملے کے بعد سامنے آیا ہے، جو مبینہ طور پر ہبلی میں ایک پانچ سالہ بچی کے اغوا اور قتل میں ملوث تھا۔ اتوار کے روز پولیس کی فائرنگ میں رتیس کمار کی موت ہو گئی۔
میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے وزیر داخلہ پرمیشور نے کہا، ’’ملک کے دوسرے حصوں سے آنے والے لوگ اس طرح کے جرائم میں زیادہ ملوث ہوتے ہیں۔‘‘ انہوں نے کہا کہ بنگلورو ریاست کا تیزی سے ترقی کرنے والا شہر ہے جس کی وجہ سے ملک کے مختلف علاقوں سے مزدور یہاں آتے ہیں، اور کئی معاملات میں یہ دیکھا گیا ہے کہ وہ مجرمانہ سرگرمیوں میں ملوث ہوتے ہیں۔ "ہمیں یقینی طور پر اس مسئلے پر سنجیدگی سے غور کرنا ہوگا۔ میں اس معاملے پر وزیر محنت اور دیگر متعلقہ حکام سے بات چیت کروں گا تاکہ دیکھا جا سکے کہ ہم کیا اقدامات کر سکتے ہیں۔"
انہوں نے کہا، ’’ہم مختلف ریاستوں سے آنے والے کارکنوں کو روک نہیں سکتے، لیکن کچھ اہم قدم ضرور اٹھائے جا سکتے ہیں۔ میں اس سلسلے میں وزیر محنت سے بات کروں گا اور ہم ہوم اور لیبر ڈپارٹمنٹ کی ایک مشترکہ میٹنگ منعقد کریں گے تاکہ ممکنہ اقدامات پر غور کیا جا سکے۔‘‘
اتوار کو ہبلی میں پیش آئے بچی کے اغوا اور قتل کو "خوفناک واقعہ" قرار دیتے ہوئے وزیر داخلہ نے کہا کہ پولیس نے جلد ہی ملزم کو گرفتار کر لیا تھا، اور جب اسے ثبوتوں کی بازیابی کے لیے جائے وقوعہ پر لے جایا جا رہا تھا، تو اس نے پولیس پر فائرنگ کر دی۔ پولیس کی جوابی کارروائی میں ملزم شدید زخمی ہو گیا اور اسپتال منتقل کیے جانے کے دوران اس کی موت ہو گئی۔
اس کے علاوہ، وزیر داخلہ نے سداگنٹپالیہ میں ایک خاتون کے ساتھ چھیڑ چھاڑ کے واقعے کے بارے میں بھی بات کی۔ انہوں نے بتایا کہ مشتبہ شخص کیرالہ میں موجود ہے اور اسے بنگلورو لا کر مزید تفتیش کی جائے گی۔ پولیس کے مطابق، ملزم سنتوش ڈی بروک فیلڈ کے قریب ایک آٹو موبائل شوروم میں ڈرائیور کے طور پر کام کرتا تھا۔ اس نے مبینہ طور پر 3 اپریل کو ایک کالج کی طالبہ کے ساتھ سڑک پر چھیڑ چھاڑ کی تھی، جس کے بعد سے وہ فرار تھا۔