بیلگاوی، 21/اپریل (ایس او نیوز /ایجنسی) کرناٹک کے وزیر اعلیٰ سدارامیا نے واضح کیا ہے کہ ریاستی حکومت صرف مسلمانوں یا پسماندہ طبقات ہی نہیں بلکہ تمام طبقات کی ہمہ جہت ترقی کے لیے کام کر رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت کی ذمہ داری ہے کہ سماجی، معاشی اور تعلیمی میدان میں ریاست کے تمام غریب طبقات کو مساوی مواقع فراہم کیے جائیں تاکہ وہ معاشی طور پر مستحکم ہو سکیں۔
بیلگاوی کے سامبرا ایئرپورٹ پر اخباری نمائندوں سے گفتگو کرتے ہوئے سدارامیا نے کہا کہ ریاستی حکومت کی کوشش ہے کہ ترقی کے فوائد ہر طبقے تک پہنچیں اور کسی کے ساتھ ناانصافی نہ ہو۔
انہوں نے ریاستی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر آر اشوک کے اس بیان کو مسترد کیا کہ ذات پات پر مبنی سماجی معاشی اور تعلیمی سروے کی اصل کاپی وزیر اعلیٰ کے پاس موجود ہے۔ سدارامیا نے کہا کہ اشوک اکثر حقائق کو توڑ مروڑ کر پیش کرتے ہیں اور ان سے سچ کی توقع نہیں کی جا سکتی۔ انہوں نے بتایا کہ ذات پات مردم شماری رپورٹ کے حوالے سے وزراء سے مشورے لیے جا رہے ہیں، اور مشاورت مکمل ہونے کے بعد ہی رپورٹ پر عمل درآمد کا فیصلہ کیا جائے گا۔
وزیر اعلیٰ نے ان خبروں کو بھی بے بنیاد قرار دیا جن میں دعویٰ کیا گیا تھا کہ کابینہ اجلاس میں ذات پات رپورٹ پر بحث کے دوران بعض وزراء نے ناراضی کا اظہار کیا۔ انہوں نے کہا کہ اس طرح کی خبریں حقیقت پر مبنی نہیں ہیں۔
سدارامیا نے کہا کہ ہندوستان میں آئین کے نفاذ کو 75 برس مکمل ہو چکے ہیں، لیکن آج بھی غریب کو انصاف کے ساتھ جینے کا حق حاصل نہیں۔ انہوں نے الزام عائد کیا کہ کچھ طاقتیں چاہتی ہیں کہ غریب طبقہ ترقی نہ کرے، جبکہ ریاستی حکومت ان ہی رکاوٹوں کو دور کرنے کی کوشش کر رہی ہے۔
اس موقع پر وزیر اعلیٰ نے بیلگاوی میں اسمارٹ سٹی منصوبے کے تحت تعمیر شدہ تلک واڑی کی سہولیات کا معائنہ کیا اور کہا کہ حکومت تمام صفائی کارکنوں کو مستقل سرکاری ملازمت دینے پر غور کر رہی ہے۔ انہوں نے مزید بتایا کہ کنٹریکٹ پر کام کرنے والے مزدوروں کو کم از کم اجرت کے زمرے میں شامل کر لیا گیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ بیلگاوی میں اسمارٹ سٹی منصوبے کے تحت 150 کاموں میں سے 102 مکمل ہو چکے ہیں۔ ریاست بھر میں اسمارٹ سٹی منصوبے کے تحت 6928 کروڑ روپے کی لاگت سے مختلف ترقیاتی کام جاری ہیں۔
اس موقع پر وزیر برائے بہبود خواتین و اطفال لکشمی ہیبالکر، بیلگاوی نارتھ کے رکن اسمبلی آصف سیٹھ اور دیگر معززین بھی موجود تھے۔