ساحل آن لائن - سچائی کا آیئنہ

Header
collapse
...
Home / ریاستی خبریں / ایوان میں کرناٹک پبلک سروس کمیشن کی بدنظمی اور بدعنوانی پر بحث، سدارامیا کا غلط ترجمہ کرنے والے مترجموں کو بلیک لسٹ کرنے کا اعلان

ایوان میں کرناٹک پبلک سروس کمیشن کی بدنظمی اور بدعنوانی پر بحث، سدارامیا کا غلط ترجمہ کرنے والے مترجموں کو بلیک لسٹ کرنے کا اعلان

Thu, 13 Mar 2025 11:45:56    S O News

بنگلورو ،13/مارچ (ایس او نیوز/ایجنسی)وزیر اعلیٰ سدارامیا نے انگریزی سے کنڑا زبان میں سوالیہ پرچے کے ترجمے کے معاملے پر ایک اہم اعلان کیا ہے۔کرناٹک پبلک سروس کمیشن (کے پی ایس سی) امتحان میں بدعنوانی کے الزامات کے جواب میں، وزیر اعلیٰ سدارامیا نے اسمبلی میں حزب اختلاف کی جماعتوں کے اعتراضات کا سامنا کرتے ہوئے کہا کہ حکومت کے پی ایس سی امتحان کے سوالیہ پرچوں کا ترجمہ کرنے والے مترجموں کو بلیک لسٹ کرنے کی تجویز پیش کرے گی۔

انہوں نے کہا کہ کے ایس سی کے پرچوں کا ترجمہ کرنے والوں کو میں بلیک لسٹ کرنے کی تجویز کرتا ہوں ، ان کے خلاف قانونی و مجرمانہ کارروائی کی جائے اور ان کے خلاف چارہ جوئی کی ہدایت کی گئی ہے۔ اسمبلی سیشن میں دفعہ69 کے تحت چلی طویل بحث میں حصہ لیتےہوئے سدارامیا نے کہا کہ ہم نے کے پی ایس سی ضوابط میں چند ترمیم و تبدیلیاں کی ہیں۔ ایکٹ میں ترمیمات شامل کی جائیں گی۔ پہلے کے ای ٹی میں موجود معاملہ پر فیصلہ آجائے۔

سدارامیا نے کہا کہ میں نے کے پی ایس سی کو ہدایت دی ہے کہ پہلے کنڑا میں ہی سوالیہ پرچہ تیار کریں، پھر اس پرچہ کا انگریسی میں ترجمہ کریں، کے پی ایس سی اس پر عمل آوری کو یقنی بنائیں۔ انہوں نے اپوزیشن سے اپیل کرتے ہوئے کہا کہ کے پی ایس سی میں سدھارآئے ، ہماری اور سب کی یہی خواہش  ہے ، اس سلسلہ میں اپوزیشن کو چاہئے کہ مفید مشوروں سے نوازیں۔ سب سے پہلے سوالیہ پرچے کنڑا میں تیار کرنے کے لئے کہا گیا ہے، پھر انگریزی میں ترجمہ کرنے کے پی ایس سی کو ہدایت دی گئی ہے۔ کے پی ایس سی کو بہتر سے بہتر بنانے پر توجہ دی جانی چاہئے ۔

سدارامیا نے آج اسمبلی میں کے پی ایس سی کی بدعنوانی کے بارے میں بات کی ہے۔ انہوں نے کہا کہ جو بات معلوم تھی اس پر میں نے تبادلہ خیال کیا ہے۔ ریٹ کارڈ کی بات کی جارہی ہے، ریٹ کارڈ کے بارے میں میں نہیں جانتا لیکن انہوں نے بدعنوانی سے انکار نہیں کیا ہے ۔ کمیشن کے سدھار کے لئے دو مرتبہ کمیٹی بنائی گئی کمیشن میں کیا کچھ خامیاں اور نقائص ہیں اس سلسلہ میں ماہرین نے حکومت کو رپورٹ پیش کی ہے۔ اسی طرح امتحانوں کے سلسلہ میں بھی ہونے والی بدعنوانی کے بارے میں رپورٹ پیش کر دی ہے۔ اس کے علاوہ کے پی ایس سی اراکین کی تعداد میں ہونے والے اضافہ کے سلسلہ میں معاملہ بھی ایوان میں سوال اٹھایا گیا۔ اس سلسلہ میں ایک تجویز پیش کی گئی ہے جسے میں قبول کرتا ہوں۔

سدارامیا نے مزید کہا کہ تمام حکومتوں کے دوران کے پی ایس سی کے اراکین کی تعداد میں اضافہ دیکھا گیا ہے۔ بسوراج بومئی کے دور حکومت میں بھی ممبران کو مقرر کیا گیا تھا۔ میں ان ممبروں کی تعداد کو کم کرنے کے لئے کارروائی کروں گا۔ انہوں نے اس موقع پر ایک اہم اعلان کرتے ہوئے کہا کہ اگلے دنوں ممبروں کی تعداد کو کم کرنے پر کارروائی ہوگی ۔ ہماری ریاست کے کے پی ایس سی میں 15 اراکین اور ایک صدر ہوتے ہیں۔ اس میں کمی لانے کی ہر ممکن کوشش کی جائے گی۔ 

ایوان میں اپوزیشن لیڈر آراشوک نے اصرار کرتے ہوئے کہا کہ کے پی ایس سی امتحانات کی بدعنوانی کے پیش نظر امتحانات کو دوبارہ منعقد کیا جائے۔ کے پی ایس کی امتحان کے سوالیہ پرچہ میں 79 غلطیوں کی نشاندہی کی گئی ہے۔ لیکن ماہرین پر مشتمل کمیٹی کا کہنا ہے سوالہ پرچہ میں صرف 3 غلطیوں ہوئی ہیں۔ جبکہ 5 غلط سوالات پر گریسنگ نمبر دیئے گئے ہیں۔ اس ضمن میں کے پی ایس سی امتحانات کو دوبارہ منعقد کرتے ہوئے سوالیہ پرچہ میں ہوئی غلطی اور بدعنوانی کی تلافی کی جائے۔


Share: