ساحل آن لائن - سچائی کا آیئنہ

Header
collapse
...
Home / ریاستی خبریں / بیدر: جوائنٹ ایکشن کمیٹی کی پریس کانفرنس، وقف ایکٹ کے خلاف احتجاجی ریلی میں عوامی شرکت کی اپیل

بیدر: جوائنٹ ایکشن کمیٹی کی پریس کانفرنس، وقف ایکٹ کے خلاف احتجاجی ریلی میں عوامی شرکت کی اپیل

Tue, 22 Apr 2025 19:39:10    S O News
بیدر: جوائنٹ ایکشن کمیٹی کی پریس کانفرنس، وقف ایکٹ کے خلاف احتجاجی ریلی میں عوامی شرکت کی اپیل

بیدر، 22/ اپریل (ایس او نیوز /امین نواز) آل انڈیا مسلم پرسنل لاء بورڈ کی ہدایت پر، جوائنٹ ایکشن کمیٹی بیدر کی جانب سے وقف ترمیمی ایکٹ 2025 کے خلاف ایک بڑے پیمانے پر احتجاجی ریلی کا انعقاد عمل میں لایا جا رہا ہے۔ یہ احتجاجی مارچ 24 اپریل کو صبح 10 بجے تاریخی جامع مسجد بیدر سے شروع ہوگا، جس میں مختلف مذاہب، برادریوں اور طبقات سے تعلق رکھنے والے ہزاروں افراد کی شرکت متوقع ہے۔

اس سلسلے میں آج پتریکا بھون بیدر میں ایک اہم پریس کانفرنس منعقد کی گئی، جس میں جوائنٹ ایکشن کمیٹی کے ذمہ داران مولانا مفتی عبداجلیل قاسمی، جناب محمد نظام الدین، محمد اسد الدین اور ایڈوکیٹ سید سرفراز ہاشمی نے خطاب کیا۔ مقررین نے وقف ترمیمی ایکٹ کو مسلمانوں کے مذہبی وقفی اثاثہ جات کے خلاف ایک منظم سازش قرار دیتے ہوئے کہا کہ یہ ملتِ اسلامیہ کے آئینی و دینی حقوق پر کھلا حملہ ہے۔

پریس کانفرنس کے دوران کہا گیا کہ وقف ترمیمی بل 2025 کی دفعات آئین ہند کے آرٹیکل 25 اور 26 کی صریح خلاف ورزی ہیں۔ ان ترامیم کے ذریعے نہ صرف مسلمانوں کی نمائندگی کو محدود کیا گیا ہے، بلکہ حکومت کو وقف کے انتظام پر مکمل اختیار دینے کی کوشش کی گئی ہے۔ مقررین نے کہا کہ اس قانون کے ذریعے مسلم اقلیت کو اپنے مذہبی اداروں کے خودمختار نظم و نسق سے محروم کیا جا رہا ہے۔

پریس کانفرنس میں یہ اعلان بھی کیا گیا کہ 30 اپریل کو رات 9 سے 9:30 بجے تک تمام مخالفین اس بل کے خلاف اپنے گھروں کی لائٹیں بند کر کے خاموش احتجاج درج کریں گے۔ مقررین نے حکومت سے مطالبہ کیا کہ وہ اس متنازعہ قانون کو فوری طور پر واپس لے اور اقلیتوں کے آئینی و مذہبی حقوق کو مجروح نہ کرے۔

آخر میں، تمام مقررین نے بیدر کے تمام باشعور، انصاف پسند اور سیکولر شہریوں سے خواہ وہ ہندو ہوں، مسلم، سکھ یا عیسائی، پُرزور اپیل کی کہ وہ 24 اپریل کو ہونے والی پرامن، آئینی اور جمہوری احتجاجی ریلی میں بھرپور شرکت کریں اور اپنے اتحاد کے ذریعے ملت کی آواز حکومت تک پہنچائیں۔


Share: