بیجنگ، 8/ جنوری (ایس او نیوز/ایجنسی)نیپال-تبت سرحدی علاقے میں 7.1 شدت کے زلزلے نے شدید تباہی مچائی، جس کے نتیجے میں ہلاکتوں کی تعداد 126 تک پہنچ گئی ہے، جبکہ 188 افراد زخمی ہو چکے ہیں۔ زلزلے کی شدت کا اندازہ اس بات سے لگایا جا سکتا ہے کہ 1000 سے زیادہ مکانات مکمل طور پر تباہ ہو گئے ہیں۔
قومی زلزلہ مرکز (این سی ایس) کے مطابق، یہ زلزلہ منگل کی صبح 6:35 بجے (آئی ایس ٹی) آیا تھا۔ اس کا مرکز 28.86 درجے شمالی عرض بلد اور 87.51 درجے مشرقی طول بلد پر 10 کلومیٹر کی گہرائی میں تھا۔ زلزلہ کا مقام نیپال کی سرحد کے قریب تبت کے شزانگ علاقے میں واقع تھا۔
غیر ملکی رپورٹوں کے مطابق، شزانگ شہر میں بھاری جانی اور مالی نقصان ہوا ہے۔ زلزلہ کے جھٹکے ہندوستان کے مختلف حصوں میں بھی محسوس کیے گئے، جن میں بہار، مغربی بنگال، سکم اور دہلی-این سی آر شامل ہیں۔ ان علاقوں میں خوف و ہراس پھیل گیا اور لوگ اپنے گھروں سے باہر نکل آئے۔ تاہم، ہندوستان میں ابھی تک کسی جانی نقصان یا املاک کو پہنچنے والے نقصان کی کوئی اطلاع نہیں ہے۔
زلزلہ کے بعد مزید دو جھٹکے محسوس کیے گئے۔ پہلا جھٹکا 7:02 بجے (آئی ایس ٹی) 4.7 شدت کا تھا، جس کا مرکز 28.60 درجے شمالی عرض بلد اور 87.68 درجے مشرقی طول بلد پر 10 کلومیٹر کی گہرائی میں تھا۔ دوسرا جھٹکا 7:07 بجے (آئی ایس ٹی) 4.9 شدت کا آیا، جس کا مرکز 28.68 درجے شمالی عرض بلد اور 87.54 درجے مشرقی طول بلد پر 30 کلومیٹر کی گہرائی میں تھا۔
امریکہ کی یونائیٹڈ اسٹیٹس جیولوجیکل سروے (یو ایس جی ایس) کے مطابق، یہ زلزلہ نیپال-تبت سرحد کے قریب لوبوجے سے 93 کلومیٹر شمال مشرق میں آیا تھا، جو کہ ایورسٹ بیس کیمپ کے قریب ہے۔ نیپال ایک انتہائی زلزلہ کے حوالے سے حساس علاقے میں واقع ہے، جہاں ہندوستانی اور یوریشیائی ٹیکٹونک پلیٹیں آپس میں ملتی ہیں۔ یہاں کے علاقے میں اکثر مختلف شدت کے زلزلے آتے رہتے ہیں، جو اس خطے کی ٹیکٹونک سرگرمی کی وجہ سے ہیں۔ نیپال اور متاثرہ ہندوستانی علاقوں کے حکام مکمل طور پر چوکس ہیں اور صورتحال پر نظر رکھے ہوئے ہیں۔