ساحل آن لائن - سچائی کا آیئنہ

Header
collapse
...
Home / ریاستی خبریں / انا بھاگیہ اسکیم: 170 روپے ماہانہ کی رقم مستحقین کے اکاؤنٹ میں جمع نہ ہونے کی شکایات

انا بھاگیہ اسکیم: 170 روپے ماہانہ کی رقم مستحقین کے اکاؤنٹ میں جمع نہ ہونے کی شکایات

Sat, 15 Feb 2025 12:18:03    S O News

بنگلورو، 15/فروری (ایس او نیوز /ایجنسی)کرناٹک حکومت کی فلاحی اسکیم ’انا بھاگیہ‘ کے تحت مستحقین کو فی خاندان 170 روپے کی سبسڈی اکتوبر سے ادا نہیں کی جا رہی ہے۔ محکمہ خوراک اور شہری رسدات کو فنڈز کی کمی کا سامنا ہے، جس کے سبب ادائیگی میں تاخیر ہو رہی ہے۔ حکومت کی اس اسکیم کے تحت 5 کلو چاول کے بدلے مستحقین کے بینک کھاتوں میں نقد رقم جمع کی جاتی ہے۔ ’انا بھاگیہ‘ ان پانچ بڑی فلاحی اسکیموں میں شامل ہے جنہیں کانگریس حکومت نے نافذ کیا تھا۔

2023 کے اسمبلی انتخابات سے قبل وزیر اعلیٰ سدارامیا نے اعلان کیا تھا کہ خط غربت سے نیچے (بی پی ایل) کے شہریوں کو 10 کلو چاول دیا جائے گا، لیکن حکومت اضافی 5 کلو چاول کی فراہمی میں ناکام رہی۔ اس کے بعد حکومت نے فیصلہ کیا کہ تمام کارڈ ہولڈرز کو 34 روپے فی کلو کے حساب سے 5 کلو چاول اور 170 روپے نقد دیے جائیں گے۔

چتر درگہ شہر کے اپونیر و باوی علاقے سے تعلق رکھنے والی بی پی ایل مستفید سشلیما نے کہا کہ اکتوبر سے ان کے کھاتے میں کوئی رقم جمع نہیں ہوئی۔ انہوں نے مطالبہ کیا کہ حکومت فوری طور پر بقایا رقم جاری کرے۔ اطلاعات کے مطابق ریاستی حکومت نے ستمبر تک 34 روپے فی کلو کے حساب سے چاول فراہم کرنے کی یقین دہانی کرائی تھی، لیکن اب یہ سہولت بند ہو گئی ہے۔ سشلیما نے مزید کہا کہ گزشتہ دو ماہ سے گر  ہ لکشمی اسکیم کے تحت بھی ان کے کھاتے میں 2000 روپے کی رقم نہیں جمع ہوئی ہے۔

محکمہ خوراک اور شہری رسدات کے جوائنٹ ڈائریکٹر مدھو سدن نے وضاحت کرتے ہوئے کہا کہ، ’’ہم نے ستمبر تک 5 کلو چاول کے بدلے ہر بی پی ایل مستفید کو 170 روپے دینے کی اجازت دی ہے۔ اکتوبر کے مہینے کی ادائیگی ایک یا دو دن میں کر دی جائے گی۔‘‘ انہوں نے مزید کہا کہ جیسے ہی گرانٹ جاری ہو گی، مستحقین کے کھاتوں میں رقم منتقل کر دی جائے گی۔

اس معاملے پر بی جے پی کے رہنماؤں نے کانگریس حکومت کو سخت تنقید کا نشانہ بنایا ہے۔ داونگیرے ضلع بی جے پی کے صدر راج شیکھر ناگا نے کہا کہ ریاستی حکومت کا خزانہ خالی ہو چکا ہے، جس کی وجہ سے وہ اپنے وعدے پورے کرنے میں ناکام ہے۔ انہوں نے الزام لگایا کہ حکومت کی مالی بدانتظامی کے سبب فلاحی اسکیموں کی رقم استفادہ کنندگان کے کھاتوں میں جمع نہیں ہو رہی۔

مرکزی حکومت کی پیشکش پر ردعمل دیتے ہوئے، مرکزی وزیر برائے امور صارفین، خوراک اور عوامی تقسیم پرہلاد جوشی نے کہا کہ مرکزی حکومت نے حال ہی میں کرناٹک حکومت کو 22.50 روپے فی کلو کے حساب سے چاول فراہم کرنے کی پیشکش کی تھی، جس سے ریاستی حکومت کو نقد رقم کے بجائے چاول تقسیم کرنے کی اجازت دی گئی تھی۔ ان کے مطابق، کارڈ ہولڈرز کو براہ راست چاول فراہم کرنے سے ریاستی حکومت ماہانہ 190 کروڑ روپے اور سالانہ 2,280 کروڑ روپے بچا سکتی ہے۔

ریاستی وزیر خوراک، شہری رسدات اور امور صارفین کے وزیر کے ایچ منیاپا نے اضافی چاول کی فراہمی کے لیے مرکز سے رجوع کیا تھا۔ انہوں نے کہا کہ ابتدائی طور پر خشک سالی کی وجہ سے چاول کی کمی تھی، جس کے سبب قیمت 34 روپے فی کلو تک پہنچ گئی تھی، تاہم بعد میں اس میں کمی آ کر 28 روپے فی کلو ہو گئی۔ مرکزی وزیر پرہلاد جوشی نے کہا کہ اب مرکز کے پاس کافی ذخیرہ ہے اور وہ ریاستی حکومت کو 22.50 روپے فی کلو کے حساب سے چاول فراہم کرنے کے لیے تیار ہے، جس میں ٹرانسپورٹیشن چارجز بھی شامل ہوں گے۔


Share: