ساحل آن لائن - سچائی کا آیئنہ

Header
collapse
...
Home / ریاستی خبریں / بھٹکل سمیت کرناٹک میں مقیم طویل مدتی ویزا رکھنے والے 88 پاکستانی شہری ملک بدری کے خطرے سے محفوظ

بھٹکل سمیت کرناٹک میں مقیم طویل مدتی ویزا رکھنے والے 88 پاکستانی شہری ملک بدری کے خطرے سے محفوظ

Mon, 28 Apr 2025 11:44:59    S O News

بھٹکل، 28 اپریل (ایس او نیوز):  جموں و کشمیر کے پہلگام میں گزشتہ دنوں پیش آنے والے دہشت گرد حملے، جس میں 26 افراد جاں بحق ہوئے، کے بعد مرکزی حکومت نے سخت اقدامات کا اعلان کرتے ہوئے ملک میں غیر قانونی طور پر مقیم پاکستانی شہریوں کو ملک بدر کرنے کی ہدایت دی تھی۔ مرکزی وزیر داخلہ امیت شاہ نے تمام ریاستوں کے وزرائے اعلیٰ کو واضح ہدایت دی کہ ریاست میں موجود پاکستانی باشندوں کی مکمل جانچ کی جائے اور ان کے ویزے منسوخ کرکے فوری ملک بدر کیا جائے۔

اس اعلان کے بعد ملک بھر میں مقیم پاکستانی شہریوں میں بے چینی اور خوف کی لہر دوڑ گئی تھی، تاہم بعد میں مرکزی حکومت کی جانب سے جاری کردہ ایک وضاحتی سرکیولر میں واضح کیا گیا کہ یہ حکم طویل مدتی ویزا (لانگ ٹرم ویزا - LTV) رکھنے والوں پر لاگو نہیں ہوگا اور انہیں  ملک بدر نہیں کیا جائے گا۔

ذرائع کے مطابق، ریاست کرناٹک میں اس وقت 108 پاکستانی شہری مقیم ہیں، جن میں سے 88 افراد طویل مدتی ویزا پر ہیں۔ انہیں حکومت کی طرف سے ملک بدری سے استثنیٰ دے دیا گیا ہے، جبکہ دیگر  ویزا پر موجود پاکستانی شہریوں کو واپس بھیجے جانے کی کارروائی کی جائے گی۔

ضلع اُتر کنڑا میں مقیم طویل مدتی ویزا رکھنے والے 15 پاکستانی شہریوں میں سے 14 بھٹکل میں رہائش پذیر ہیں اور ایک کاروار میں ہے۔ ان میں 12 خواتین اور 3 بچے شامل ہیں۔ بھٹکل کی تمام  خواتین بھٹکل کی نوائط مسلم کمیونٹی سے شادی کے بعد یہاں آکر مقیم ہوئی ہیں۔ ذرائع کے مطابق ان خواتین میں سے ایک خاتون شادی ٹوٹنے کے بعد  پاکستان واپس جا چکی ہے، جبکہ ایک کا کیس عدالت میں زیر سماعت ہے۔

یہ بھی معلوم ہوا ہے کہ ریاست کے دیگر شہروں جیسے بنگلورو، میسورو، دھارواڑ اور منگلورو میں بھی پاکستانی نژاد افراد مقیم ہیں، جن میں سے بیشتر نے بین الممالک شادیوں کے بعد ہندوستان میں سکونت اختیار کی ہے۔ ان افراد کے ویزے ہر سال یا  دو سال بعد تجدید ہوتے ہیں اور کئی افراد نے ہندوستانی شہریت کے لیے درخواستیں بھی دے رکھی ہیں، تاہم ان پر ابھی تک کوئی فیصلہ نہیں ہوا۔

مرکزی حکومت کی تازہ وضاحت کے بعد طویل مدتی ویزا رکھنے والے پاکستانی شہریوں نے راحت کی سانس لی ہے اور وہ ملک بدری کے خوف سے باہر آ گئے ہیں۔


Share: