نئی دہلی، 29/جنوری (ایس او نیوز /ایجنسی )منگل (28 جنوری) کو دیلفٹ جزیرے کے قریب سری لنکائی بحریہ کی فائرنگ سے 5 ہندوستانی ماہی گیر زخمی ہو گئے، جن میں سے 2 کی حالت تشویشناک بتائی جا رہی ہے۔ اس واقعے پر ہندوستان نے سخت ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے شدید مذمت کی ہے۔ وزارت خارجہ نے فوری طور پر سری لنکا کے قائم مقام ہائی کمشنر کو طلب کیا اور ان کے سینئر سفارت کار کے سامنے سخت اعتراض درج کرایا۔ ہندوستان نے واضح طور پر کہا کہ کسی بھی صورت میں طاقت کا استعمال ناقابل قبول ہے۔ اس کے علاوہ کولمبو میں ہندوستانی ہائی کمیشن نے بھی سری لنکا کی وزارت خارجہ کے سامنے یہ مسئلہ اٹھایا ہے۔
وزارت خارجہ نے ماہی گیروں پر ہوئے حملے کے تعلق سے کہا کہ ’’منگل کی صبح ڈیلفٹ جزیرے کے نزدیک 13 ہندوستانی ماہی گیروں کو پکڑنے کے دوران سری لنکائی بحریہ کی جانب سے فائرنگ کی اطلاع ملی ہے۔ ماہی گیروں کی کشتی پر 13 افراد سوار تھے جس میں سے 2 شدید طور پر زخمی ہو گئے ہیں ان کا جافنا ٹیچنگ اسپتال میں علاج جاری ہے۔ اس کے علاوہ 3 دیگر ماہی گیروں کو بھی معمولی چوٹیں آئی ہیں ان کا بھی علاج کیا جا رہا ہے۔‘‘ واضح ہو کہ ہندوستانی قونصلیٹ کے افسران نے جافنا کے اسپتال میں زیر علاج ماہی گیروں سے ملاقات کی اور ان کے احوال جاننے کی کوشش کی۔
وزارت خارجہ نے اپنے بیان میں کہا کہ ’’ہندوستانی حکومت نے ہمیشہ ماہی گیروں سے متعلق معاملوں کو انسانی بنیادوں پر حل کرنے کی ضرورت پر زور دیا ہے، جس میں روزی روٹی سے متعلق خدشات کو مدنظر رکھا گیا ہے۔ کسی بھی حالت میں طاقت کا استعمال قبول نہیں کیا جائے گا۔ اس سلسلے میں دونوں حکومتوں کے درمیان موجودہ مفاہمت پر سختی سے عمل کیا جانا چاہیے۔‘‘