ایس پی تنازع پر بی جے پی نے چٹکی لی،یوپی میں مزیدمضبوط ہونے کادعویٰ
کانپور24اکتوبر(ایس او نیوز ؍آئی این ایس انڈیا)سماج وادی سربراہ ملائم سنگھ یادو کو خاندانی جھگڑے میں مجبور بتاتے ہوئے بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی)کے ترجمان سدھانشو ترویدی نے پیر کو کہا کہ پہلے وہ عوام کے لیڈر تھے اور اب وہ صرف ایک خاندان کے رہنما رہ گئے ہیں۔ترویدی نے کہا کہ ملائم سے ان کا اپنا خاندان سنبھل نہیں رہاہے تو ان کی پارٹی سے اتر پردیش کس طرح سنبھلے گا۔انہوں نے کہاکہ سماج وادی پارٹی سے یوپی کاقانون نظام پھرسنبھل نہیں پا رہاتھا اب گھر کے اندر کی ن بندوبست بھی ان کے ہاتھ سے نکل گئی ہے۔بھاجپا ترجمان نے یہاں پارٹی دفتر میں صحافیوں سے بات کرتے ہوئے کہا کہ یوپی کے اسمبلی انتخابات میں سماج وادی پارٹی کے خاندان بچانا ہے جبکہ کانگریس کو اپنی ضمانت بچانا ہے اور بہوجن سماج پارٹی (بی ایس پی)کو اپنی زمین بچاناہے۔اس لئے بی جے پی کا تمام جماعتوں میں خوف ہے اور تمام جماعتوں کے لیڈر بی جے پی میں اپنے آپ آ رہے ہیں۔انہوں نے اس بات کا براہ راست جواب نہیں دیا کہ کیا ایس پی سے معطل لیڈر رام گوپال یادو کو بی جے پی اپنی پارٹی میں شامل کرے گی۔انہوں نے کہا کہ اروناچل سے لے کر اتر پردیش تک دوسری پارٹیوں کے لیڈر مسلسل بی جے پی میں شامل ہو رہے ہیں۔بی جے پی ترجمان ترویدی نے کہا کہ جب ملائم نے یوپی کا پہلی بار اقتدار سنبھالاتھا تو وہ زمین بیٹے کہلاتے تھے اور عوام کے لیڈر تھے لیکن اب وہ صرف اپنے خاندان کے لیڈر رہ گئے ہیں۔ان کی مجبوری دیکھئے کہ وہ اپناخاندان نہیں سنبھال پا رہے ہیں تو وہ ریاست کیا سنبھالیں گے۔انہوں نے کہا کہ سماج وادی پارٹی نے یوپی کے آئندہ انتخابات میں اپنی شکست قبول کر لی ہے اور جب کسی پارٹی کے اقتدار جانے لگتی ہے تو پارٹی اور خاندان میں اس طرح کی لڑائی ہوتی ہے. انہوں نے الزام لگایا کہ اصل میں یہ جنگ بدعنوانی میں ہوئی کمائی کو لے کر ہے۔ترویدی نے کہا کہ یوپی میں سماجوادی خاندان میں جو ہو رہا ہے اس سے سیاست اور رشتوں کی عزت ختم ہو رہی ہے۔اس خاندانی ڈراموں پر اتر پردیش کی عوام کی بہت گہری نظر ہے اور اس کی سمجھ میں آ گیا ہے کہ ایس پی اور بی ایس پی ایک ہی سکے کے دو پہلو ہیں اور اگر یوپی میں ترقیاتی کاموں کو فروغ دینا ہے تو وہ صرف بی جے پی کی حکومت ہی دے سکتی ہے۔انہوں نے دعویٰ کیا کہ بی جے پی اترپردیش میں پہلے ہی مضبوط تھی اور اب اس خاندانی جھگڑے کے بعد ریاست کے عوام کا اعتماد بی جے پی کی طرف اور بڑھا ہے اور آئندہ اسمبلی انتخابات میں اتر پردیش میں وہ مکمل اکثریت سے حکومت بنائے گی۔یوپی انتخابات میں بی جے پی کا وزیراعلیٰ کے عہدے کا چہرہ کون ہوگا، اس سوال پر انہوں نے کہا کہ اس بارے میں فیصلہ پارٹی صدر امت شاہ اورقومی مجلس عاملہ میں ہوگا۔