نئی دہلی24اکتوبر(ایس او نیوز ؍آئی این ایس انڈیا)سابق وزیر اعظم منموہن سنگھ پنجاب یونیورسٹی میں ایک اہم ذمہ داری سنبھال سکتے ہیں جہاں سے انہوں نے معاشیات میں ماسٹرز کی پڑھائی پوری کی تھی۔یونیورسٹی نے انہیں یہ ذمہ داری سنبھالنے کی پیشکش کی تھی اور اس کے بارے میں فائدہ کے عہدے سے متعلق مشترکہ کمیٹی کی طرف سے لوک سبھا صدر کو سونپی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ پارلیمنٹ رکن رہتے یہ عہدہ فائدہ کے عہدے کے دائرے میں نہیں آتا۔یونیورسٹی کی جانب سے جواہر لال نہرو چیئرپروفیسرشپ کی پیشکش ملنے کے بعدمنموہن سنگھ نے جولائی میں راجیہ سبھا کے چیئرمین سے رابطہ کیا تھا اور ان سے یہ رائے مانگی تھی کہ اس پیشکش کو قبول کرنے سے کیا فائدہ کے عہدے سے متعلق آئین کے آرٹیکل 102اے کے دفعات کے تحت نااہل تو اعلان نہیں کئے جائیں گے؟۔ سنگھ آسام سے راجیہ سبھا رکن ہیں۔فائدہ کے عہدے سے متعلق مشترکہ کمیٹی کی طرف سے لوک سبھا صدر کو سونپی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ اگر سابق وزیر اعظم اس پیشکش کو قبول کرتے ہیں تو یہ کسی طرح سے بھی فائدہ کے عہدے کے دائرے میں نہیں آئے گا اور پارلیمنٹ رکن کے طور پرغیرقانونی نہیں ہوگا۔