نئی دہلی، 24/ستمبر (ایس او نیوز /ایجنسی) سلطان پور انکاؤنٹر پر سیاسی ماحول گرما رہا ہے، اور اسی ضمن میں کانگریس کی جنرل سیکریٹری پرینکا گاندھی نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر اپنی تشویش کا اظہار کیا ہے۔ انہوں نے کہا، ’’قتل و غارت گری اور طاقت کے زور پر زندگی چھیننے کی سیاست کا انصاف اور آئین سے کوئی تعلق نہیں ہے۔ قانون کی حکمرانی کو بلڈوزر کی سیاست سے جوڑنا آئینی اقدار کی کھلی توہین ہے۔ خوف اور جبر کے سائے میں امن و امان کا دعویٰ محض ایک فریب ہے۔‘‘
پرینکا گاندھی نے لکھا، ’’امن و امان معاشرے میں امن قائم کرنے، مجرم کو سزا دینے اور ہر شہری کو زندگی جینے کا موقع دینے پر مبنی ہے۔ استثناء کو چھوڑ کر، عدالتی حکم کے بغیر لی گئی ہر جان قتل ہے۔ خبروں میں درج اعداد و شمار کے مطابق، کیا پچھلے سات سالوں میں یوپی میں ہوئے تقریباً 13000 انکاؤنٹرس سے ریاست میں امن و امان کی صورتحال بہتر ہوئی ہے؟ جرائم رک نہیں رہے ہیں۔ پھر اس کا مقصد کیا ہے؟ یہ کھیل کیوں کھیلا جا رہا ہے؟ اس غیر آئینی کام کو روکا جائے اور ان تمام مقابلوں کی جو شک و شبہ کی زد میں ہیں ان کی عدالتی تحقیقات کی جائیں۔‘‘
سماج وادی پارٹی کے سربراہ اکھلیش یادو نے سلطان پور ڈکیتی معاملے میں یوپی ایس ٹی ایف کی کارروائی پر کہا، 'کمزور لوگ انکاؤنٹر کو اپنی طاقت سمجھتے ہیں۔ کسی کا جعلی مقابلہ ناانصافی ہے۔ اکھلیش یادو نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم پر لکھا’ آج کے حکمران جانتے ہیں کہ وہ آئندہ کبھی واپس نہیں آئیں گے، اس لیے جاتے وقت وہ اتر پردیش میں ایسی صورتحال پیدا کرنا چاہتے ہیں کہ یہاں کوئی سرمایہ کاری نہ کرے۔ لوک سبھا انتخابات میں اتر پردیش کے باشعور عوام نے جس طرح بی جے پی کو شکست دی ہے، بی جے پی اس کا بدلہ لے رہی ہے۔‘