سری نگر15جولائی(ایس او نیوز/آئی این ایس انڈیا)ایک طرف کشمیرسمیت ملک بھرمیں فرقہ وارانہ کشیدگی کوہوادیاجارہاہے دوسری طرف وادی کشمیرکے مسلمانوں نے ایک بار پھر فرقہ وارانہ ہم آہنگی کی ایک مثال پیش کی ہے۔ پلوامہ میں ایک کشمیری پنڈت کی آخری رسوم میں شامل ہو کرہزاروں مسلمانوں نے اتحاد اوربھائی چارے کا پیغام دیا ہے۔ مسلم اکثریتی ترچل گاؤں میں رہنے والے کشمیری پنڈت 50 سالہ تیز کشن ڈیڑھ سال سے بیمار تھے۔
جمعہ کو ان کی موت ہو گئی تو مسلم کمیونٹی کے لوگ بڑی تعداد میں ان کے گھر پہنچے۔ مسلمانوں نے ہندو رسم رواج کے مطابق، آخری رسوم ادا کرنے میں سوگوار خاندان کی پوری مدد کی۔مردہ تیز کشن کے بھائی جانکی ناتھ پنڈتا نے کہاکہ یہ اصلی کشمیر ہے۔ یہ ہماری ثقافت ہے اور ہم بھائی چارے کے ساتھ رہتے ہیں۔ ہم تقسیم کی سیاست میں یقین نہیں رکھتے۔ 90کی دہائی میں جب کشمیری دہشت گردی کی وجہ سے لاکھوں کشمیری پنڈت وادی سے نقل مکانی کر گئے تب تیز کشن نے یہیں آباد رہنے کا فیصلہ کیا۔نو بھارت ٹائمس ڈاٹ کام کے مطابق، پڑوسی محمد یوسف نے کہا، 'آخری رسوم میں شامل زیادہ تر لوگ مسلم تھے۔ ہم نے ان کی آخری رسوم ادا کی۔ ہم ہندو اور مسلمانوں کو بانٹنے کی کوشش میں ہونے والے واقعات کی مذمت کرتے ہیں۔ ہم یہاں امن اور پیار ومحبت سے رہتے ہیں۔تیزکشن کے ایک اوررشتہ دارنے بتایاکہ اس گاؤں میں لوگ بغیرکسی فرقہ وارانہ کشیدگی کے رہتے ہیں۔