ماسکو11جنوری(آئی این ایس انڈیا)روس کی وزارت صحت سنہ 2014یا اس کے بعد پیدا ہونے والے تمام افراد کو سگریٹ کی فروخت بند کرنے پر غور کر رہی ہے۔یہ تمباکو کے خلاف ملک کے سیاسی رہنماؤں کے سخت اقدامات کا حصہ ہے۔اس نسل کے لوگوں پر بالغ ہونے کے بعدبھی پابندی جاری رہے گی۔ابھی اس بابت صرف غور کیا جا رہا ہے لیکن اگر اس پر عمل در آمد ہو گیا تو روس میں بالآخر سگریٹ نوشی غیر قانونی ہو جائے گی۔روسی نیوز سائٹ ازویستیا کا کہنا ہے کہ اس نے اس بارے میں ایک سرکاری دستاویز دیکھی ہے جس میں 2017سے 2022کے درمیان اور اس کے بعد بھی تمباکو کے خلاف حکومتی حکمت عملی کا ذکر ہے۔اس کے مطابق روسی وزارت صحت نے تصدیق کی ہے کہ اسے حکومتی سطح پر وسیع پیمانے پر جاری کیا جا رہا ہے۔دا ٹائمز اخبار کے مطابق ملک صحت کمیٹی کے ایک رکن نیکولائی گراسیمنکوف نے کہا کہ یہ ہدف اصولی طور پر بالکل صحیح ہے۔سگریٹ نوشی کے خلاف مہم کرنے والوں کا کہنا ہے کہ اس قسم کے اقدام دنیا کے دوسرے حصوں میں بھی کیے جانے چاہییں لیکن انھیں کبھی بھی حکومت کا تعاون حاصل نہیں ہوسکا۔روس میں ویسے بھی کام کی جگہ، رہائشی عمارتوں کے زینوں پر، بسوں، ٹرینوں، سٹیشن اور ایئرپورٹ کے 15میٹر کے دائرے میں سگریٹ نوشی منع ہے۔روس میں سگریٹ نوشی کی شرح دنیا میں سب سے زیادہ ہے جہاں تقریباً40فیصد آبادی سگریٹ پیتی ہے اور روس کی سگریٹ منڈی کے بارے میں کہا جاتا ہے کہ وہ تقریباً 22ارب ڈالرپرمشتمل ہے۔