ساحل آن لائن - سچائی کا آیئنہ

Header
collapse
...
Home / ساحلی خبریں / بنگلورو کے مسلم اکثریتی علاقے کو پاکستان قرار دینے والے جسٹس کا نیا بیان: اب میں ایسا تبصرہ نہیں کروں گا

بنگلورو کے مسلم اکثریتی علاقے کو پاکستان قرار دینے والے جسٹس کا نیا بیان: اب میں ایسا تبصرہ نہیں کروں گا

Sun, 22 Sep 2024 11:03:48    S.O. News Service

بنگلورو ، 22/ستمبر (ایس او نیوز /ایجنسی) بنگلورو کے ایک علاقے کو پاکستان قرار دینے پر کرناٹک ہائی کورٹ کے جج جسٹس وی سریسانند نے اپنے الفاظ پر افسوس کا اظہار کیا ہے۔ نیوز پورٹل ’اے بی پی‘ کے مطابق، جسٹس سریسانند نے کل بار ایسوسی ایشن کے نمائندوں کو اپنی عدالت میں طلب کیا اور واضح کیا کہ ان کا مقصد کسی مخصوص کمیونٹی کے بارے میں رائے دینا نہیں تھا۔ انہوں نے وکلاء کو یقین دلایا کہ وہ مستقبل میں اس نوعیت کے تبصرے سے گریز کریں گے۔

جج نے خاتون وکیل کی سرزنش کرتے ہوئے غیر حساس ریمارکس پر بھی وضاحت کی۔ انہوں نے واضح کیا کہ انہوں نے جو کچھ کہا وہ اس کیس میں فریق کے حوالے سے تھا جس کے لیے خاتون وکیل پیش ہوئی تھیں۔ ہائی کورٹ بار ایسوسی ایشن کے نمائندوں نے جسٹس شریسانند اسے درخواست کی کہ وہ اس کی سماعت کے دوران کیس سے باہر کے معاملات پر تبصرہ نہ کریں۔ جج نے اس معاملے کو سنبھالنے کی یقین دہانی کرائی۔

قابل ذکر ہے کہ سپریم کورٹ نے جج کے تبصرے کا نوٹس لیا ہے۔ چیف جسٹس کی سربراہی میں سپریم کورٹ کے 5 سینئر ترین ججوں کی بنچ نے کرناٹک ہائی کورٹ کے رجسٹرار سے اس معاملے پر رپورٹ طلب کی ہے۔ امید ہے کہ جسٹس سریسانندا کے آج کے بیان کے بعد یہ معاملہ مزید نہیں بڑھے گا۔

واضح رہے کہ پہلا متنازعہ تبصرہ 28 اگست کو روڈ سیفٹی پر بحث کے بعد کیا گیا، جب انہوں نے بنگلورو کے ایک مخصوص علاقے کو "پاکستان میں" قرار دیا۔ دوسرا تبصرہ ایک خاتون وکیل سے کیا گیا۔ دونوں کے تبصروں کو سوشل میڈیا پر تنقید کا نشانہ بنایا گیا۔


Share: