مسلمانوں کی فلاح کیلئے کیجریوال نے کچھ نہیں کیا : مولانا محمد معظم احمد
نئی دہلی19اکتوبر(ایس او نیوز؍آئی این ایس انڈیا)اندر لوک قبرستان کیلئے زمین الاٹ کرنے میں کیجریوال سرکار کے ذریعہ کی جارہی تاخیر پر سخت ردعمل ظاہر کرتے ہوئے آج فتح پوری مسجد کے نائب شاہی امام مولانا محمد معظم احمد نے میڈیا کو جاری ایک بیان میں کہاہے کہ کیجریوال سرکار نے اب تک کوئی ایسا ٹھوس قدم نہیں اٹھایا ہے جس سے اس پر یقین کیا جاسکے اور یہ بات کہی جاسکے کہ یہ سرکار ملک کے سبھی طبقات کی فلاح وبہبود کیلئے پوری دیانتداری کیساتھ کام کررہی ہے ۔ مولانا محترم نے کہاکہ میڈیا رپورٹ کے مطابق ڈی ڈی اے نے اندر لوک قبرستان کیلئے زمین الاٹمنٹ پر اپنی رضامندی ظاہر کردی ہے اور مفت میں زمین دینے کی پیش کش کی ہے مگر ابھی تک کیجریوال سرکار ا س پورے معاملہ پر چپی سادھے ہوئے ہے اور کچھ بھی کہنے سے بچ رہی ہے۔ مولانا نے کہاکہ جس طرح بے باکی کیساتھ دہلی کے مسلمانوں نے کیجریوال سرکار کی حمایت کی تھی اس کی بنیادی وجہ یہی تھی کہ اروند کیجریوال نے وزیراعلیٰ بننے سے قبل یہ وعدہ کیا تھاکہ وہ بغیر بھید بھاؤ کے دہلی کی ترقی کیلئے کام کریں گے اور تمام طبقات کی یکساں ترقی ان کی ترجیحات میں شامل ہوگی اورمسلمانوں کو اب تک جو بنیادی حقوق نہیں ملے ہیں وہ ان کو ضرور ملیں گے ، مگر ٹکٹوں کی تقسیم سے لیکر اب تک یہی اندازہ ہوا ہے کہ کیجریوال مسلمانوں کے معاملہ میں سابقہ سرکار وں کے ہی نقش قدم پر چلنا چاہتے ہیں۔مولانا محترم نے کہاکہ جب ٹکٹ تقسیم کئے جارہے تھے تو صرف انہیں سیٹوں پر مسلمانوں کو ٹکٹ دیئے گئے جس کی ماضی میں روایت رہی ہے اس سے ایک بھی قدم آگے بڑھنے کی کیجریوال نے ہمت نہیں دکھائی اور ایک ممبر اسمبلی البتہ ان کی سرکارمیں بڑھنے کے بجائے گھٹ گیا۔ مولانا محترم نے کہاکہ کیجریوال کو مسلمانوں کے تعلق سے اپنی نیت صاف کرنی چاہئے اور انہیں کم ازکم وہ حقوق ان کو دینے چاہیے جو آئین اور قانون نے دیئے ہیں۔ مولانانے کہاکہ کیجریوال کے کم وبیش دوسال کے اقتدار سے تو ایسا ہی لگ رہا ہے کہ ان کی سرکار کو مسلمانوں کی کوئی فکر نہیں ہے۔ وہ بھی مسلمانوں کو صرف ووٹ بینک ہی تصور کرتی ہے ۔