واشنگٹن، 22/ستمبر (ایس او نیوز /ایجنسی) وزیر اعظم نریندر مودی نے امریکہ کے ولیمنگٹن میں ہونے والی کواڈ چوٹی کانفرنس کے بعد نیویارک کا سفر کیا، جہاں وہ اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی میں ایک کانفرنس سے خطاب کریں گے۔ سنیچر کو، پی ایم مودی نے امریکی صدر جو بائیڈن سے ملاقات کی، جس کے بعد بائیڈن نے ہندوستان-امریکہ کی شراکت داری کو تاریخ میں سب سے مضبوط اور متحرک قرار دیا۔ اسی دوران، ہندوستانی وزارت خارجہ کے ترجمان رندھیر جیسوال نے بتایا کہ دونوں رہنماؤں نے ہند پیسیفک خطے سمیت عالمی اور علاقائی مسائل پر تبادلہ خیال کیا۔ اس ملاقات میں یہ فیصلہ بھی کیا گیا کہ ۲۹۷؍ قدیم نوادرات امریکہ سے ہندوستان واپس کیے جائیں گے۔ وزیر اعظم کے اس دورے کے دوران ثقافتی املاک کی غیر قانونی اسمگلنگ کے حوالے سے اہم گفتگو ہوئی، کیونکہ ہندوستان اس مسئلے سے خاص طور پر متاثر رہا ہے اور بڑی تعداد میں قدیم اشیاء ملک سے باہر سمگل کی گئی ہیں۔
۲۰۱۴ء سے اب تک ہندوستان کی طرف سے برآمد ہونے والے نوادرات کی کل تعداد۶۴۰؍ تک پہنچ گئی ہے۔ صرف امریکہ سے ہندوستان واپس لائے گئے نوادرات کی کل تعداد۵۷۸؍ ہوگی۔ پی ایم مودی کے ۲۰۲۱ءمیں امریکہ کے دورے کے دوران، امریکی حکومت کی طرف سے ۱۵۷؍ قیمتی نوادرات حوالے کئے گئے جن میں ۱۲؍ویں صدی عیسوی کی شاندار کانسی کی نٹراج کی مورتی بھی شامل ہے۔ نیز، ۲۰۲۳ء میں وزیر اعظم کے دورہ امریکہ کے کچھ دنوں بعد۱۰۵؍ نوادرات ہندوستان کو واپس کر دیئے گئے۔ ۱۶؍ نوادرات برطانیہ سے، ۴۰؍ آسٹریلیا اور دیگر ممالک سے بھی ہندوستان لائے گئے ہیں۔ اس کے برعکس، ۲۰۰۴ء سے ۲۰۱۳ءکے درمیان ہندوستان کو صرف ایک نوادرات واپس کی گئی۔ مزید برآں، جولائی۲۰۲۴ء میں نئی دہلی میں ۴۶؍ ویں عالمی ثقافتی ورثہ کمیٹی کے موقع پر ہندوستان اور امریکہ نے `ہندوستان سے امریکہ کو نوادرات کی غیر قانونی اسمگلنگ کو روکنے کیلئےثقافتی املاک کے پہلے معاہدےپر دستخط کئے تھے۔
امریکی صدر جو بائیڈن نے اپنے آبائی شہر ولیمنگٹن، ڈیلاویئر میں سالانہ کواڈ سربراہی اجلاس کی میزبانی کی، جس میں آسٹریلوی وزیر اعظم انتھونی البانی اور جاپانی وزیر اعظم فومیو کشیدا نے شرکت کی۔ وزیر اعظم مودی، جو امریکہ کے تین روزہ دورے پر ہیں، کواڈ سمٹ کے موقع پر امریکی صدر جو بائیڈن کے ساتھ آسٹریلیا اور جاپان کے وزرائے اعظم سے بھی دو طرفہ ملاقاتیں کیں۔