ساحل آن لائن - سچائی کا آیئنہ

Header
collapse
...
Home / ریاستی خبریں / وجئے مالیہ کی کرناٹک ہائی کورٹ میں عرضی، بینکوں پر قرض سے زیادہ رقم وصولنے کا الزام

وجئے مالیہ کی کرناٹک ہائی کورٹ میں عرضی، بینکوں پر قرض سے زیادہ رقم وصولنے کا الزام

Thu, 06 Feb 2025 17:26:50  Office Staff   S.O. News Service

بنگلورو، 6/فروری (ایس او نیوز  /ایجنسی)بھگوڑے کاروباری وجیہ مالیہ نے کرناٹک ہائی کورٹ میں کنگ فشر ایئرلائنس کے خلاف جاری قرض وصولی کے عمل کو چیلنج کیا ہے۔ مالیہ نے اپنے دعوے میں کہا ہے کہ کنگ فشر ایئرلائنس پر تقریباً 6200 کروڑ روپے کا قرض تھا، لیکن بینک افسران نے ابتدائی قرض کی رقم سے کہیں زیادہ رقم وصول کی ہے۔

وجئے مالیہ کے ذریعہ یہ عرضی پیر کو داخل کی گئی تھی جس پر جسٹس آر دیو داس کے ذریعہ بدھ کو مختصر سماعت کی گئی۔ وجئے مالیہ کے لیے پیش ہوئے سینئر وکیل ساجن پوویا نے ہائی کورٹ کو بتایا کہ وہ کسی عبوری راحت کے لیے نہیں کہہ رہے ہیں، جب تک کہ متعلقہ فریقوں سے سماعت نہ ہو جائے۔ عدالت نے اس عرضی پر سماعت کرتے ہوئے 10 بینکوں، ایک وصولی افسر اور ایک اَسیٹ ری کنسٹرکشن کمپنی کو نوٹس جاری کیا ہے۔ واضح ہو کہ انہیں عرضی میں پارٹی بنایا گیا ہے۔ بینکوں کو 13 فروری تک جواب دینے کی ہدایت دی گئی ہے۔

وجئے مالیہ نے ہفتہ کی شروعات میں کئی قومی اور پرائیویٹ بینکوں (جن میں اسٹیٹ بینک آف انڈیا، پنجاب نیشنل بینک اور ایک اسیٹ ری کنسٹرکشن کمپنی شامل ہیں) کے خلاف ان کے وصولی عمل کو چیلنج کیا۔ انہوں نے اپنی عرضی میں عدالت سے یہ گزارش کی کہ فی الحال اس ری کوری کے عمل کو روکا جائے اور عبوری اِسٹے آرڈر جاری کیا جائے۔

گزشتہ سال دسمبر مہینے میں وجئے مالیہ نے ایک سوشل میڈیا پوسٹ میں دعویٰ کیا تھا کہ بینکوں نے 6203 کروڑ کے قرض کی رقم کے علاوہ سود بھی وصول لیا ہے۔ یہ رقم ڈیبٹ ری کوری ٹریبیونل کے ذریعہ مقرر کی گئی تھی۔ مالیہ نے یہ بھی دعویٰ کیا کہ مرکزی وزیر مالیات نرملا سیتارمن نے حال ہی میں لوک سبھا میں یہ کہا تھا کہ وجئے کی 14131 کروڑ کی ملکیت پبلک سیکٹر کے بینکوں میں لوٹا دی گئی ہے۔
 


Share: