ساحل آن لائن - سچائی کا آیئنہ

Header
collapse
...
Home / ساحلی خبریں / اتر کنڑا میں ہر سال ایک نئے ایس پی اور ڈی سی کا تقرر- سیاست دانوں کے کھیل میں متاثر ہو رہا ہے ضلع کا نظام - کیا فاطمہ ضلع ایس پی اور گنگو بائی دوبارہ بنیں گی ڈی سی ؟

اتر کنڑا میں ہر سال ایک نئے ایس پی اور ڈی سی کا تقرر- سیاست دانوں کے کھیل میں متاثر ہو رہا ہے ضلع کا نظام - کیا فاطمہ ضلع ایس پی اور گنگو بائی دوبارہ بنیں گی ڈی سی ؟

Mon, 06 Jan 2025 13:40:34  Office Staff   S.O. News Service

کاروار، 6 / جنوری (ایس او نیوز)  اتر کنڑا ضلع میں پچھلے کچھ برسوں سے ہر سال ایک نئے ایس پی اور نئے ڈی سی کے تقرر کا سلسلہ چل پڑا ہے جس کے پیچھے موجودہ اور سابق ضلع انچارج وزراء کی سیاسی کھینچاتانی کا ہاتھ ہونے کی بات سامنے آ رہی ہے ۔ 
    
ضلع انتظامیہ کے حلقوں میں جو سرگوشیاں سنائی دے رہی ہیں اس کے مطابق موجودہ ضلع ایس پی ایم نارائین کا تبادلہ کیا جا رہا ہے اور اسی کے ساتھ ضلع ڈپٹی کمشنر کے عہدے پر فائز لکشمی پریا کا بھی تبادلہ ہونے والا ہے ۔ اور ان دونوں عہدوں پر فاطمہ نامی خاتون ایس پی اور گنگو بائی مانکر کو دوبارہ ڈپٹی کمشنر کے طور پر تعینات کرنے کی کوشش تیز ہوگئی ہے ۔ 
    
ضلع ڈپٹی کمشنر کے عہدے پر کے لکشمی پریا کو گزشتہ جولائی میں تعینات کیا گیا تھا ۔ میسورو سے تبادلہ کرکے انہیں اتر کنڑا میں گنگو بائی مانکر کی جگہ پر ڈپٹی کمشنر کی ذمہ داری سونپی گئی تھی ، جسے وہ بحسن و خوبی انجام دے رہی تھیں ۔ 
    
خبر گرم ہے کہ اب لکشمی پریا کی جگہ دوبارہ گنگو بائی مانکر کو ہی  ضلع ڈی سی کے طور پر تعینات کیا جا رہا ہے جبکہ گزشتہ جولائی میں ان کی میعاد ختم ہونے سے قبل ہی اتر کنڑا سے ان کا تبادلہ کر دیا گیا تھا ۔ دوسری طرف یہ خبریں بھی آ رہی ہیں کہ لکشمی پریا چونکہ آئی اے ایس آفیسر ہیں اس لئے فوری طور اور بلاوجہ ان کا تبادلہ کرنا آسان نہیں ہے اس لئے ان کے لئے ایک سال کی میعاد ختم ہونے کا انتظار کیا جا رہا ہے ۔ 
    
دوسری طرف سپرنٹنڈنٹ آف پولیس ایم نارائین کا تبادلہ کرکے ان کی جگہ پر فاطمہ نامی خاتون پولیس آفیسر کو اتر کنڑا میں تعینات کرنے کی بات سامنے آ رہی ہے ۔ فاطمہ نامی یہ خاتون آفیسر اس سے قبل سی آئی ڈی میں تھیں ۔ پھر اس کے بعد وہ بینگلورو میں ڈپٹی کمشنر آف پولسی کی حیثیت سے خدمات انجام دے رہی ہیں ۔ خیال رہے کہ کچھ دن پہلے اتر کنڑا کے نئے ایس پی کے طور پر وید مورتی نامی پولیس آفیسر کے تقرر کی خبر سامنے آئی تھی ۔ لیکن اب اس عہدے کے لئے فاطمہ کا نام گونج رہا ہے ۔ اس دوران یہ خبر بھی ملی ہے کہ اتر کنڑا کےایس پی ایم نارئین اس وقت بینگلورو میں ہیں اور اس بات کا امکان بھی پیدا ہوا ہے کہ وہ آئندہ چھ مہینے تک ضلع ایس پی کے طور پر اتر کنڑا میں ہی رہیں گے ۔
    
سیاسی اور انتظامی گلیاروں میں اب یہ کوئی ڈھکی چھپی بات نہیں رہی ہے کہ اتر کنڑا میں ضلعی سطح کے دو اہم ترین عہدوں پر اپنے من پسند افسران کی تعیناتی کے لئے سابق ضلع انچارج وزیر آر وی دیشپانڈے اور موجودہ ضلع انچارج وزیر منکال وئیدیا کے بیچ مسلسل کھینچا تانی چل رہی ہے ۔ ان دو سیاست دانوں کی چھینا جھپٹی میں اعلیٰ افسران پھنس رہے ہیں ۔ 
    
کہتے ہیں کہ گنگو بائی کو ڈی سی کے عہدے سے ہٹانے اور وزیر اعلیٰ سے سفارش کرتے ہوئے لکشمی پریا کو اتر کنڑا میں لانے کی کوشش سابق آر وی دیشپانڈے نے بازی ماری تھی ۔ اس سے موجودہ وزیر منکال وئیدیا کی سبکی ہوئی تھی ۔ اسی طرح ایڈیشنل ڈی سی کے تبادلے میں بھی دیشپانڈے کا ہاتھ ہونے کی خبر آئی تھی ۔ اس سے ناراض وزیر منکال وئیدیا نے ساجد ملا کو ایڈیشنل ڈی سی کا چارج سنبھالنے کے لئے کہا تھا ۔ 
    
جلتی پر تیل ڈالنے کا کام تو اس وقت دکھائی دیا جب مرڈیشور سمندر میں طالبات کی ہلاکت کے بعد ضلع انتظامیہ کی طرف سے اٹھائے گئے اقدامات کے تعلق سے آر وی دیشپانڈے نے سرسی میں منعقدہ ایک پروگرام کے دوران کھل کر اعتراضات جتائے ۔ اس سے برسر اقتدار حلقے کو کافی ہزیمت کا سامنا کرنا پڑا بلکہ اسے ضلع انچارج وزیر منکال وئیدیا پر بالواسطہ اعتراض کے طور پر دیکھا گیا ۔ 
    
اس طرح ضلع کے اعلیٰ افسران کی تعیناتی میں ان دو سیاست دانوں کی دخل اندازی اور دونوں کے بیچ ہم آہنگی نہ ہونے کی وجہ سے اندرونی طور پر چل رہی کشمکش کا منفی اثر ضلع کے انتظامی ڈھانچے پر پڑنا ایک فطری بات ہے ، جس کے نتائج اب محسوس کیے جا رہے ہیں ۔ 


Share: