
کاروار، 23 / فروری (ایس او نیوز) اتر کنڑا کے ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر ساجد ملا نے افسران کو ہدایت دی ہے کہ ضلع میں جو ممر افراد بیماری، ضعیفی یا کسی اور وجہ سے بستروں پر پڑے ہوئے ہیں اور آدھار کارڈ نہ ہونے کی وجہ سے سرکاری سہولتوں سے فیض یاب نہیں ہو رہے ہیں، ان کے گھروں تک پہنچ کر انہیں آدھار کارڈ حاصل کرنے میں تعاون کریں ۔
ایڈیشنل ڈی سی نے اپنے دفتر میں منعقدہ آدھار انچارج کمیٹی کی میٹنگ سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ محکمہ ڈاک آدھار کارڈ بنانے کی سہولت فراہم کی گئی ہے ۔ محکمہ ڈاک سے متعلقہ عملے افراد چونکہ ڈاک پہنچانے کے لئے گھر گھر جاتے ہیں، اس لئے انہیں کے توسط سے ضلع بھر میں مختلف وجوہات سے بستروں پر پڑے ہوئے معمر افراد کے آدھار کارڈ بنوانے کا کام کیا جانا چاہیے ۔
انہوں نے لیڈ بینک کے افسران سے کہا کہ ضلع کے صرف چند بینکوں کی بعض شاخوں میں نیا آدھار کارڈ بنوانے، ترمیم یا تجدید کروانے کی سہولت فی الحال دستیاب ہے ۔ اب اس طرح کی سہولت والے بینکوں کی تعداد میں اضافہ کیا جانا چاہیے ۔
ڈپٹی کمشنر نے بتایا کہ آدھار سینٹروں سے آدھار کارڈ اپڈیٹ کرنے کے سلسلے میں کوئی بھی لنک والا میسیج موبائل فون پر بھیجا نہیں جاتا ۔ اس لئے اگر عوام کو اس قسم کا میسیج موصول ہو تو ایسے لنکس کو ہرگز نہیں کھولنا چاہیے ۔ انہوں نے کہا کہ اگر نیٹ کے امتحان میں شرکت کرنے والے طلبہ کو آدھار کارڈ کا کوئی مسئلہ ہے تو وہ خود ہی اپنے موبائل سے آدھار پورٹل پر ضروری دستاویزات اپ لوڈ کرکے دس دن کے اندر تجدید کیا گیا کارڈ دس دن کے اندر حاصل کر سکتے ہیں ۔
انہوں نے آدھار اسسٹنٹ منیجر سے کو ہدایت دیتے ہوئے کہا کہ اتر کنڑا ضلع میں 98000 سے زائد موبائل فون کو آدھار سے جوڑنے کا کام باقی ہے ۔ اسے جتنی جلدی ممکن ہو پورا کرنا چاہیے ۔ اس کے علاوہ آدھار کارڈ سے متعلق جو بھی مسائل پیش آتے ہیں انہیں ایک مقررہ وقت کے اندر حل کرنے کے سلسلے میں اقدام کرنا چاہیے ۔
اس موقع پر ضلع پنچایت ڈپٹی سیکریٹری ناگیش رائیکر، لیڈر بینک منیجر بھارتی وسنت، یو آئی ڈی آئی اے بینگلورو سینٹر اسسٹنٹ منیجر چیتن، ضلع آدھار کنسلٹنٹ مہا بلیشور دیسائی، محکمہ ڈاک کے افسران وغیرہ موجود تھے ۔