
بھٹکل، 28 مارچ (ایس او نیوز) بھٹکل میں مسلمانوں نے وقف ترمیمی بل کے خلاف زبردست احتجاج کرتے ہوئے آل انڈیا مسلم پرسنل لاء بورڈ کی مکمل حمایت کا اعلان کیا۔ رمضان کے آخری جمعہ کے موقع پر شہر اور اطراف کی تمام جمعہ مساجد میں مسلمانوں نے اپنے ہاتھوں پر کالی پٹی باندھ کر نماز ادا کی، جس سے حکومت کے متنازعہ بل کے خلاف شدید ناراضگی کا اظہار کیا گیا۔
اس موقع پر بھٹکل نوائط کالونی جامع مسجد کے باہر خطاب کرتے ہوئے قومی سماجی ادارہ مجلس اصلاح و تنظیم کے صدر عنایت اللہ شاہ بندری نے کہا کہ گزشتہ رات پرسنل لاء بورڈ کی جانب سے ہاتھ میں کالی پٹی باندھ کر خاموش احتجاج کرنے کی ہدایت موصول ہوتے ہی تنظیم نے فوری طور پر عوام تک یہ پیغام پہنچانے کی کوشش کی، جس پر مسلمانوں نے بھرپور ردعمل دیا اور آج نماز جمعہ میں کالی پٹی باندھ کر بل کے خلاف اپنی ناراضگی درج کرائی۔ انہوں نے مزید کہا کہ وقف ترمیمی بل مسلمانوں کے حقوق پر ایک کھلا حملہ ہے، جسے کسی بھی صورت میں تسلیم نہیں کیا جائے گا۔ انہوں نے اعلان کیا کہ بہت جلد مجلس اصلاح و تنظیم کے زیر اہتمام بھٹکل میں ایک عظیم الشان احتجاجی ریلی بھی نکالی جائے گی، جس میں بل کے خلاف اجتماعی مزاحمت کا مظاہرہ کیا جائے گا۔

عنایت اللہ شاہ بندری نے کرناٹک کی کانگریس حکومت کی ستائش کی، جس نے مرکزی حکومت کے متنازعہ وقف (ترمیمی) بل کو مسترد کرنے کی قرارداد اسمبلی میں منظور کی۔ انہوں نے کہا کہ یہ اقدام مسلمانوں کے لیے ایک امید کی کرن ہے اور دیگر ریاستوں کو بھی اس بل کے خلاف اسی طرح کا سخت مؤقف اختیار کرنا چاہیے۔
تنظیم کے نائب صدر، بھٹکل مسلم خلیج کونسل کے سکریٹری جنرل، اور آل انڈیا مسلم پرسنل لاء بورڈ کے رکن عتیق الرحمن منیری نے بھی خطاب کرتے ہوئے کہا کہ وقف کی جائیدادیں مسلمانوں کی امانت ہیں، جو اللہ کے نام پر وقف کی گئی ہیں، ان پر حکومت کی اجارہ داری قبول نہیں کی جائے گی۔ انہوں نے دوٹوک الفاظ میں کہا کہ ملک بھر کے مسلمان اس متنازعہ بل کے خلاف ہیں اور کسی بھی قیمت پر اسے منظور ہونے نہیں دیں گے۔
تنظیم کے جنرل سکریٹری عبدالرقیب ایم جے ندوی نے بھٹکل اور اطراف کے تمام مسلمانوں کا احتجاج میں شامل ہونے پر شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ یہ یکجہتی اس بات کا ثبوت ہے کہ مسلمان اپنی مذہبی اور اجتماعی حقوق پر کوئی سمجھوتہ کرنے کے لیے تیار نہیں۔ انہوں نے زور دیا کہ آل انڈیا مسلم پرسنل لاء بورڈ کی قیادت میں ملک گیر سطح پر بل کی مخالفت جاری رہے گی اور ہر ممکن طریقے سے اس کے خلاف آواز بلند کی جائے گی۔

یہ بات قابل ذکر ہے کہ آل انڈیا مسلم پرسنل لا بورڈ کی جانب سے وقف ترمیمی بل کے خلاف ملک بھر میں احتجاج جاری ہیں۔ حال ہی میں، دہلی کے جنتر منتر پر ایک بڑا مظاہرہ ہوا تھا، جس کے بعد گزشتہ روز بہار کے پٹنہ میں بھی زبردست احتجاج درج کیا گیا۔ اب پرسنل لا بورڈ نے اعلان کیا ہے کہ اگر حکومت اس بل کو واپس نہیں لیتی تو ملک گیر سطح پر سیکولر تنظیموں اور انصاف پسند شہریوں کو ساتھ لے کر مزید احتجاج کیے جائیں گے، لیکن کسی بھی حال میں اس بل کو منظور ہونے نہیں دیا جائے گا۔