کاروار یکم / مئی (ایس او نیوز) پہلگام دہشت گردانہ حملہ اور اس کے نتیجے میں ہندوستان اور پاکستان کی سرحدوں پر تناو کے پس منظر میں اتر کنڑا کے ساحلی علاقے میں کوسٹ گارڈ اور کوسٹل سیکیوریٹی پولیس کی طرف سے سخت چوکسی برتی جا رہی ہے اور ماہی گیر کشتیوں اور مزدوروں کی سرگرمیوں پر کڑی نظر رکھی جا رہی ہے ۔
کاروار کے بیت کول، انکولہ، کمٹہ، ہوناور اور بھٹکل سمیت جہاں کہیں بھی ماہی گیری کے لئے بندرگاہوں کا استعمال ہو رہا ہے وہاں پر معائنہ اور جانچ پڑتال کی کارروائیاں تیز کر دی گئی ہیں ۔
کوسٹ گارڈ کے افسران اور عملہ ماہی گیر کشتیوں کا معائنہ کرنے کے علاوہ ان کشتیوں پر مزدوری کرنے والے دیگر ریاستوں سے تعلق رکھنے والے عملے کے شناختی دستاویزات کی جانچ کر رہے ہیں اور ان کے چال چلن اور سرگرمیوں پر نگاہ رکھی جا رہی ہے ۔
کاروار بحری اڈے کے 10 ناٹیکل میل احاطے میں ماہی گیری کرنے پر پابندی لگا دی گئی ہے ۔ ایک اعلیٰ پولیس افسر نے بتایا کہ بحری اڈے کے باہری علاقے میں نیوی کے جہازوں کی آمد و رفت کے راستے میں کبھی کبھی مچھلیوں کا شکار کیا جاتا ہے ۔ مگر موجودہ حالات میں کسی بھی لمحہ جنگی جہازوں کی آمد و رفت یہاں بڑھ سکتی ہے ۔ اسی امکان کے پیش نظر بحری اڈے سے 10 ناٹیکل میل کے علاقے میں ماہی گیروں کو اپنی سرگرمیاں پوری طرح بند رکھنے کا حکم دیا گیا ہے ۔