ساحل آن لائن - سچائی کا آیئنہ

Header
collapse
...
Home / ریاستی خبریں / سدارمیا کو بڑی راحت، ہائی کورٹ نے موڈا گھوٹالہ کیس میں سی بی آئی تحقیقات کی درخواست خارج کر دی

سدارمیا کو بڑی راحت، ہائی کورٹ نے موڈا گھوٹالہ کیس میں سی بی آئی تحقیقات کی درخواست خارج کر دی

Sat, 08 Feb 2025 10:22:34  Office Staff   S.O. News Service

بنگلورو،  8/فروری (ایس او نیوز /ایجنسی) کرناٹک کے وزیر اعلیٰ سدارمیا کو ہائی کورٹ سے بڑی راحت ملی ہے۔ عدالت نے جمعہ، 7 فروری کو موڈا گھوٹالہ کیس میں ان کے خلاف سی بی آئی تحقیقات کی درخواست مسترد کر دی۔ یہ عرضی آر ٹی آئی کارکن سنیہہ مئی کرشنا نے دائر کی تھی، جس میں مطالبہ کیا گیا تھا کہ میسور شہری ترقیات اتھارٹی (موڈا) کی زمین الاٹمنٹ میں مبینہ بے ضابطگیوں کی جانچ سی بی آئی کے حوالے کی جائے۔ تاہم، ہائی کورٹ نے اس درخواست کو خارج کرتے ہوئے وزیر اعلیٰ کو ریلیف دیا۔

دراصل وزیر اعلیٰ سدارمیا پر موڈا کی طرف سے ان کی شریک حیات پاروَتی بی ایم کو 14 اراضی کے ٹکڑے الاٹ کرنے میں بے ضابطگی کا الزام ہے۔ اس معاملے میں تحقیقات بھی ہوئی جس میں الزامات کو غلط ٹھہرایا گیا۔ اسی تعلق سے عرضی دہندہ نے مبینہ گھوٹالہ کی جانچ سی بی آئی سے کرانے کا مطالبہ کرناٹک ہائی کورٹ سے کیا تھا۔

عرضی پر سماعت کرتے ہوئے جسٹس ایم ناگ پرسنّا نے کہا کہ ’’ریکارڈ پر موجود مواد سے کہیں بھی یہ اشارہ نہیں ملتا ہے کہ لوک آیُکت کی طرف سے کی گئی جانچ جانبدار، یکطرفہ یا کمزور ہے۔‘‘ ساتھ ہی انھوں نے یہ بھی کہا کہ ’’ایسی کوئی وجہ نظر نہیں آتی کہ یہ عدالت معاملے کی تفصیلی جانچ یا از سر نو جانچ کے لیے سی بی آئی کو سونپے۔ اس لیے عرضی خارج کی جاتی ہے۔‘‘

قابل ذکر ہے کہ سدارمیا، ان کی شریک حیات، رشتہ دار بی ایم ملکارجن سوامی، دیوراجو اور دیگر کو لوک آیُکت پولیس کی طرف سے 27 ستمبر کو درج کی ایف آئی آر میں نامزد کیا گیا ہے۔ یہ ایف آئی آر سابق اور موجودہ اراکین پارلیمنٹ/اراکین اسمبلی سے جڑے مجرمانہ معاملوں سے متعلق خصوصی عدالت کے حکم کے بعد درج کیا گیا ہے۔


Share: