نئی دہلی، 9؍ جنوری (آئی این ایس انڈیا)اگر ملک کے نوجوانوں میں نظم و ضبط کو مکمل کرنے کے لئے اسکولوں اور کالجوں میں این سی سی کی تربیت کو لازمی قرار دیا جائے تو یہ ایک بہت بڑی تجویز ہے لیکن اس سے ملک پر مالی بوجھ بڑھ سکتا ہے، جس پر توجہ دینا بہت ضروری ہے۔
جمعہ کو یوم جمہوریہ پریڈ کی تیاریوں کے پیش نظر این سی سی کے ڈی جی نے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ نیشنل کیڈٹ کور کے ذریعے نوجوانوں میں اخوت اور اتحاد کے ساتھ ساتھ نظم و ضبط میں بھی اضافہ ہورہا ہے جو این سی سی کا ہدف بھی ہے۔ لیفٹیننٹ جنرل ایچ نے خبردار کیا کہ اسکولوں اور کالجوں میں این سی سی کی تربیت کو لازمی بنانے سے ملکی معیشت پر نمایاں اثر پڑ سکتا ہے، کیونکہ اس سے مالی اخراجات میں اضافہ ہوگا۔
ایک اندازے کے مطابق اگر این سی سی کی تربیت کو ملک کے تمام اسکولوں اور کالجوں میں لازمی قرار دے دیا گیا ہے، تو ایک اندازے کے مطابق، اس کا سالانہ بجٹ تقریبا 96 ہزار کروڑ ہوسکتا ہے، یعنی ملک کی فوجوں کی جدید کاری تقریبا برابر بجٹ ہے، جبکہ اس وقت این سی سی کا بجٹ صرف 2500 کروڑ ہے، اس کا کچھ حصہ ریاستی حکومتوں نے لیا ہے۔