ممبئی،3؍جنوری(آئی این ایس انڈیا) کانگریس نے اورنگ آباد کا نام تبدیل کرنے پر اپنے موقف کا اعادہ کیا ہے جبکہ اس کی حلیف شیوسینا نے کہا ہے کہ اس نام کوجلد ہی تبدیل کردیا جائے گا لیکن اس سے مہاراشٹرا کی مخلوط حکومت پر کوئی اثر نہیں پڑے گا۔
اس سے قبل مہاراشٹراحکومت کے وزیر اور ریاستی کانگریس کے صدر بالاصاحب تھوراٹ نے دو دن پہلے ہی کہا ہے کہ وہ مرکزی مہاراشٹر میں اورنگ آباد شہر کا نام سمبھاج نگر رکھنے کی سختی سے مخالفت کریں گے۔ تھوراٹ نے صحافیوں کوبتایا ہے کہ کانگریس کو چھترپتی شیواجی مہاراج اور چھترپتی سمبھاجی مہاراج کے لیے عقیدت ہے اور اس میں کوئی شک نہیں ہونا چاہیے لیکن شہر کا نام تبدیل کرنے کے معاملے کو نفرت پھیلانے اور معاشرے کو تقسیم کرنے کے لیے استعمال نہیں جاناچاہیے۔
اورنگ آباد کے حالیہ دورے کے دوران، تھوراٹ نے کہا ہے کہ کانگریس شہر کا نام تبدیل کرنے کے کسی بھی اقدام کی مخالفت کرے گی۔ ان کے بیان کے بعد بی جے پی لیڈران نے شیوسینا سے اس معاملے پر اپنا موقف واضح کرنے کا مطالبہ کرنا شروع کردیا ہے۔ لیکن شیوسینا نے اپنا موقف تبدیل نہیں کیا ہے۔ادھر کانگریس کے ایک اور سینئر رہنما اور ریاستی وزیر اشوک چوہان نے کہا ہے کہ شہر کا نام تبدیل کرنامہاراشٹرا کی مخلوط حکومت کی ترجیح نہیں ہے۔ چوہان نے کہا ہے کہ یہ تین پارٹیوں کی مخلوط حکومت ہے اور ہر پارٹی کا اپناالگ نظریہ ہے لہذا ہم سب ایک مشترکہ کم ازکم کم پروگرام کی بنیاد پر اکٹھے ہوئے ہیں۔ نام تبدیل کرنا ترجیح نہیں ہے۔
اس سے قبل ہی شیوسینا کے رہنما سنجے راوت نے اعتماد کا اظہار کیا تھا کہ اتحادیوں کے شراکت داروں کے ساتھ بات چیت کے ذریعہ اس مسئلے کو حل کیا جائے گا۔