ساحل آن لائن - سچائی کا آیئنہ

Header
collapse
...
Home / اسپورٹس / شمالی کوریا: ریاست مخالف کارروائیوں کے شک میں امریکی شہری زیرِ حراست

شمالی کوریا: ریاست مخالف کارروائیوں کے شک میں امریکی شہری زیرِ حراست

Mon, 08 May 2017 20:53:28  SO Admin   S.O. News Service

سیول،8مئی (ایس او نیوز/آئی این ایس انڈیا)شمالی کوریا میں حکام کا کہنا ہے کہ انھوں نے ’ریاست کے خلاف کارروائی‘ کے شک میں ایک امریکی شہری کو حراست میں لے لیا ہے۔ریاستی خبر رساں ادارے کے سی این اے کا کہنا تھا کہ کم ہک سونگ نامی یہ شخص پیانگ یانگ یونیورسٹی آف سائنس اینڈ ٹیکنالوجی میں کام کرتا تھا اور اسے 6 مئی کو حراست میں لیا گیا۔ان کے علاوہ شمالی کوریا میں تین اور امریکی شہری زیرِ حراست ہیں۔ماضی میں امریکہ نے کہا ہے کہ شمالی کوریا اس کے شہریوں کو گرفتار کر کے بطور پیادا استعمال کرتا ہے۔کے سی این اے کا کہنا ہے کہ ’ایک متعلقہ ادارہ‘ کم ہک سونگ کے مبینہ جرائم کی تفصیلی تفتیش کر رہا ہے۔امریکی وزارتِ خارجہ کا کہنا ہے کہ انھیں امریکی شہری کی شمالی کوریا میں حراست کے بارے میں علم ہے اور وہ پیانگ یانگ میں سوئڈن کے سفارتخانے سے اس حوالے سے رابطہ کریں گے۔ شمالی کوریا اور امریکہ کے درمیان سفارتی تعلقات نہیں ہیں اور شمالی کوریا میں امریکی شہریوں کو سوئڈن کا سفارتخانہ مدد فراہم کرتا ہے۔
یاد رہے کہ حال ہی میں امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے شمالی کوریا کے رہنما کم جونگ ان کو مشکل وقت سے اچھی طرح نمٹنے والا ہوشیار رہنما قرار دیا تھا۔امریکی ٹی وی چینل سی بی ایس سے بات کرتے ہوئے ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا تھا کہ کم جونگ نے کم عمری میں اقتدار سنبھالا اور وہ بھی تب جب انھیں کچھ انتہائی سخت لوگوں سے نمٹنا پڑا۔شمالی کوریا کے جوہری پروگرام پر بڑھتے ہوئے دباؤ کے دوران ٹرمپ کا یہ بھی کہنا تھا کہ انھیں نہیں معلوم کہ کم جونگ ان ذہنی طور پر صحت مند ہیں یا نہیں۔اطلاعات کے مطابق شمالی کوریا کے رہنما نے اقتدار میں آنے کے دو سال بعد اپنے چچا کو مروا دیا تھا اور شک کیا جاتا ہے کہ حال ہی میں اپنے سوتیلے بھائی کو قتل کرنے کا حکم بھی انھوں نے ہی دیا تھا۔ڈونلڈ ٹرمپ سے جب پوچھا گیا کہ وہ شمالی کوریا کے رہنما کے بارے میں کیا سوچتے ہیں تو ان کا جواب تھا: 'لوگ پوچھتے ہیں کہ کیا وہ ذہنی طور پر ٹھیک ہیں؟ مجھے نہیں پتہ، لیکن وہ 26 یا 27 برس کے نوجوان تھے جب ان کے والد کا انتقال ہوا، ظاہر ہے کہ وہ بہت سخت لوگوں کا سامنا کر رہے ہیں، خاص طور سے جرنیلوں اور دوسرے لوگوں کا۔


Share: