سڈنی ، 5/جنوری (ایس او نیوز /ایجنسی)آسٹریلیا نے سڈنی ٹیسٹ میں بھارت کو 6 وکٹوں سے شکست دے کر بارڈر-گواسکر ٹرافی 1-3 سے اپنے نام کر لی ہے۔ کینگرو ٹیم کو 162 رن کا ہدف ملا تھا، جسے اس نے 4 وکٹوں کے نقصان پر پورا کر لیا۔ اس ہار کے ساتھ ہندوستانی ٹیم کا آسٹریلیا میں مسلسل تیسری بار ٹیسٹ سیریز جیتنے کا خواب چکنا چور ہو گیا اور ساتھ ہی وہ ڈبلیو ٹی سی کے فائنل میں جگہ بنانے میں بھی ناکام رہی۔ اب ڈبلیو ٹی سی کا فائنل جنوبی افریقہ اور آسٹریلیا کے درمیان کھیلا جائے گا، اور یہ پہلا موقع ہے جب بھارت اس بڑے ٹورنامنٹ کے فائنل میں نہیں پہنچ سکا ہے۔ اس سے قبل دونوں فائنلز میں بھارت نے جگہ بنائی تھی، حالانکہ وہ دونوں بار ٹائٹل نہیں جیت سکا تھا۔
اس سے قبل آج صبح ہندوستان ٹیم کے بلے باز کوئی خاص مظاہرہ نہیں کر سکے اور کل کے اسکور 6 وکٹ پر 141 رنوں میں صرف 16 رن جوڑ کر آؤٹ ہو گئے۔ پوری ٹیم دوسری اننگز میں صرف 157 رن ہی بنا سکی جس میں اکیلے 61 رن رشبھ پنت نے بنائے۔ اس کے علاوہ کوئی بھی بلے باز اہم تعاون نہیں دے سکا۔ اسکاٹ بولینڈ نے شاندار گیندبازی کرتے ہوئے 6 بلے بازوں کو آؤٹ کیا جبکہ کمنس نے اہم موقعوں پر 3 وکٹ لے کر کپتان کی ذمہ داری نبھائی۔
ٹیم انڈیا کو دن میں سب سے بڑا جھٹکا تب لگا جب جسپریت بمرہ گیند بازی کے لیے میدان میں نہیں آئے۔ حالانکہ جب وہ بلے بازی کرنے آئے تھے تو یہ امید بن گئی تھی کہ وہ گیندبازی کریں گے لیکن ایسا نہیں ہو سکا۔ اس طرح ٹیم انڈیا کو صرف 161 رنوں کا بچاؤ کرنا کافی مشکل ہو گیا۔ صرف 2 ہی تیز گیندباز سے کھیل رہی ٹیم انڈیا نے آسٹریلیا کو شروعاتی جھٹکے دیے اور اس کے 3 وکٹ 60 رنوں سے پہلے ہی گرا دیے، یہ تینوں وکٹ پرسدھ کرشنا نے لیے۔ لیکن اس کے بعد عثمان خواجہ (41) اور ٹریوس ہیڈ (ناٹ آؤٹ 34) اپنی ٹیم کو جیت کے قریب لے گئے اور چوتھے وکٹ کے لیے اہم 46 رن جوڑے۔ یہاں پر محمد سراج نے عثمان خواجہ کو آؤٹ کر دیا۔ اس کے بعد اپنا پہلا ٹیسٹ کھیل رہے بیو ویبسٹر نے شاندار بلے بازی کا نمونہ پیش کرتے ہوئے ہیڈ کے ساتھ مل کر آسٹریلیا کو آسانی سے جیت دلا دی۔ انہوں نے صرف 34 گیندوں پر 6 چوکے کی مدد سے 39 رن بنا دیے۔ صرف 2 تیز گیند بازوں سے مقابلہ کر رہی ٹیم انڈیا کو آخر میں 6 وکٹ سے شکست کا سامنا کرنا پڑا۔ اس کے ساتھ ہی آسٹریلیا نے 10 برس کے بعد بارڈر-گواسکر ٹرافی پر قبضہ کر لیا ہے۔
واضح ہو کہ سڈنی کرکٹ گراؤنڈ پر ٹاس جیتنے کے بعد ٹیم انڈیا نے پہلے بازی کرتے ہوئے پہلی اننگز میں صرف 185 رن بنائے تھے۔ اس کے جواب میں آسٹریلیائی بلے باز بھی بہتر کھیل کا مظاہرہ نہیں کر سکے تھے اور ان کی پوری ٹیم صرف 181 رن پر آؤٹ ہو گئی تھی جس سے ہندوستان کو 4 رنوں کی معمولی سبقت مل گئی۔ لیکن اس کے بعد دوسری اننگز میں ایک بار پھر ہندوستانی بلے بازوں نے غیر ذمہ دارانہ بلے بازی کا ثبوت دیتے ہوئے صرف 157 رن بنائے۔ جواب میں آسٹریلیائی ٹیم نے 6 وکٹ کے نقصان پر یہ ہدف حاصل کرلیا۔ اسکاٹ بولینڈ کو ان کی شاندار گیندبازی کے لیے مین آف دی میچ قرار دیا گیا۔