ساحل آن لائن - سچائی کا آیئنہ

Header
collapse
...
Home / ریاستی خبریں / سی اے اے مخالفین نے تشکیل دی’ نیشنل جسٹس پارٹی ' ؛ 10 جنوری کو ہوگا دفتر کا افتتاح ؛ دلتوں اوراقلیتوں کوسیاسی پلیٹ فارم دینے کا اعلان

سی اے اے مخالفین نے تشکیل دی’ نیشنل جسٹس پارٹی ' ؛ 10 جنوری کو ہوگا دفتر کا افتتاح ؛ دلتوں اوراقلیتوں کوسیاسی پلیٹ فارم دینے کا اعلان

Thu, 07 Jan 2021 20:02:41  SO Admin   S.O. News Service

لکھنو7جنوری(آئی این ایس انڈیا)شہریت ترمیمی قانون (سی اے اے)،این آرسی اوراین پی آرکے خلاف تحریک کوروناکی وجہ سے ختم ہوگئی ہے، لیکن اس کاغصہ اب بھی باقی ہے۔

اترپردیش میں سی اے اے - این آر سی تحریک کی رہنمائی کرنے والوں نے اب سیاسی میدان میں اترنے کا فیصلہ کیاہے۔ سی اے اے کی مخالفت کرنے والے کچھ لوگ ایس پی اور کانگریس میں شامل ہوگئے ہیں۔ اسی کے ساتھ ہی، کچھ ایسے افراد بھی ہیں جنہوں نے مل کر ایک سیاسی پارٹی بنانے کا فیصلہ کیا ہے، جسے انہوں نے سابق ممبر پارلیمنٹ الیاس اعظمی کے حوالے کردیا ہے۔

یوپی کی سڑکوں پر  سی اے اے اور این آر سی کے خلاف احتجاج کرنے والے  لوگوں کی طرف سےاب  نیشنل جسٹس پارٹی کے نام سے   سیاسی پارٹی کی بنیاد رکھی گئی ہے۔جس کے لیے انتخابی نشان ترازو رکھنے کامنصوبہ بنایا گیاہے۔ پتہ چلا ہے کہ  پارٹی دفتر کا افتتاح  10 جنوری کولکھنؤمیں ہوگا۔

بتایا جارہا ہے کہ اس پارٹی کے تحت، جو لوگ سی اے اے اور این آر سی کے خلاف احتجاج کرتے ہیں وہ اپنی قسمت آزمائیں گے۔ الیاس اعظمی، جنہیں نیشنل جسٹس پارٹی کا چیئرمین بنایا گیا ہے نے کہا ہے کہ انہی لوگوں نے سی اے اے-این آر سی کے خلاف آواز اٹھائی تھی۔ انہوں نے کہا ہے کہ دلت، اقلیت اور پسماندہ لوگ اپنے حقوق کے حصول کے لیے جدوجہد کریں گے۔

 الیاس اعظمی نے کہا  کہ وہ پہلے یوپی میں تنظیم کو مضبوطی سے کھڑا کریں گے اور 2022 کی آئندہ اسمبلی انتخابات میں  حصہ لیں گے۔  انہوں نے کہا  کہ اس وقت جو جماعتیں ہیں وہ اس مسئلے کو دلتوں اور اقلیتوں کے سامنے نہیں اٹھا رہی ہیں جبکہ ریاست میں دونوں جماعتوں پرظلم کیا جارہا ہے۔ ایسی صورتحال میں ہماری جماعت ان کی آواز بنے گی۔

سی اے اے - این آر سی کے خلاف دہلی سے تحریک یوپی پہنچی۔ یوپی میں، یہ تحریک مضبوط ہوگئی۔ یوگی حکومت نے مظاہرین کو نوٹس جاری کیا تھا اور ان کے پوسٹر بھی چھاپے تھے۔ لکھنؤ کے گھنٹہ گھرمیں دہلی کے شاہین باغ کے خطوط پر خواتین کی بڑی تحریک تشکیل چلائی گئی جس کے بعد ریاست کے دوسرے شہروں میں بھی ایسی ہی تحریکیں شروع ہوگئیں۔ مختلف شہروں میں مختلف افراد ان تحریکوں کی قیادت کر رہے تھے، جن میں سے بعدمیں بہت سارے لوگوں کوگرفتار کیا گیا۔ ریاست میں جن لوگوں نے CAA-NRC کے خلاف تحریک کے ذریعے شناخت بنائی ہے وہ اب انتخابی قسمت آزمانے کی کوشش کر رہے ہیں۔


Share: