تریونت پورم،7اگست(ایس اونیوز/آئی این ایس انڈیا) اسپاٹ فکسنگ کیس میں تاحیات پابندی جھیل رہے کرکٹر ایس سری سنت کو بڑی راحت ملی ہے۔پیر کو کیرل ہائی کورٹ نے بی سی سی آئی کی طرف سے عائد پابندی کو ہٹا لیا ہے۔سری سنت پر یہ پابندی آئی پی ایل( -6 2013)اسپاٹ فکسنگ کیس میں ملوث پائے جانے پرپابندی لگی تھی۔اس سال کیرالہ کے ایرناکلم کلب کے دو یومیہ فرسٹ ڈویژن میچ سے واپسی کی خبریں تھیں لیکن اس سے پہلے سری سنت کو اسکاٹ لینڈ میں کلب کرکٹ کھیلنا تھا لیکن بی سی سی آئی نے انہیں اس کے لئے این او سی نہیں دیا۔
اس سے ناراض سری سنت نے کہا تھا کہ جب میرے تئیں پابندی کے بارے میں کوئی سرکاری لیٹر نہیں ہے، تو کیوں امپائر مجھے کھیلنے سے روکیں گے؟ جب میں تہاڑ جیل میں تھا، تو مجھے صرف ایک معطلی لیٹر ملا تھا۔معطلی لیٹر صرف 90دنوں کے لئے درست ہوتا ہے۔آج تک کوئی (پابندی کو لے کر)سرکاری خط نہیں ملا ہے۔میں بیوکوف تھا جو اتنے دنوں تک کرکٹ نہیں کھیلا،میرے ساتھ دہشت گرد سے بھی زیادہ خراب سلوک کیا گیا۔
دراصل، 2013میں آئی پی ایل کے آخری مرحلے میں تھا، لیکن تبھی اسپاٹ فکسنگ کی خبر سے کھلبلی مچی تھی۔16مئی 2013کو سری سنت اور راجستھان رائلس کے ان کے دو دیگر ساتھی کھلاڑی (اجیت چندیلا اور انکت چوہان)گرفتار ہوئے تھے۔آئی پی ایل 6میں اسپاٹ فکسنگ کے الزام دہلی پولیس نے ان تینوں کو ممبئی میں گرفتار کیا تھا۔
سری سنت نے ٹویٹ کرکے اپنی خوشی کا اظہار کیا ہے۔انہوں نے اس کے لئے خدا کا شکریہ کہا ہے۔10جون 2013کو سری سنت، اجیت چندیلا اور انکت چوہان کو ضمانت مل گئی۔دہلی پولیس کی قریب 6000صفحات کی چارج شیٹ میں ان کھلاڑیوں کے ساتھ 39دوسرے لوگوں کو بھی ملزم بنایا گیا۔دہلی پولیس کے سابق کمشنر نیرج کمار نے دعوی کیا تھا کہ یہ کھلاڑی نہ صرف بیٹنگ، بلکہ اسپاٹ فکسنگ میں بھی ملوث تھے۔
ویسے تو اس دن سنجے دت کو کورٹ میں ہونے والے سرینڈر کی خبر پر سب کی نظر تھی، تبھی جمعرات کی صبح آئی پی ایل میں اسپاٹ فکسنگ کی خبر آ گئی۔فکسنگ میں سری سنت کا نام آنے سے ہلچل مچا تھا۔اسی کڑی میں ایک ہفتے بعد ایک اور بڑا نام شامل ہو گیا، جب بی سی سی آئی چیف سری نواسن کے داماد گروناتھ میپپن کو آئی پی ایل میں سٹے بازی اور اسپاٹ فکسنگ اسکینڈل میں ان کے مبینہ کردار کے لئے گرفتار کر لیا گیا۔