نئی دہلی، 29؍ستمبر (ایس او نیوز؍ایجنسی) پاکستان کی سرحد میں گھس کرانہیں سبق سکھانے کے لئے کی گئی سرجیکل اسٹرائیک کے دو سال مکمل ہونے کے موقع پرایک اوربڑی خبرآئی ہے۔ وزیرداخلہ راجناتھ سنگھ نے سرحد پارپاکستانی ٹارگٹس پرایک اوربڑے حملے کے اشارے دیئے ہیں۔
اترپردیش کے مظفرنگرمیں ایک تقریب کے دوران راجناتھ سنگھ نے کہا "بی ایس ایف کے ایک جوان کے ساتھ پاکستان نے جس طرح کی بدسلوکی کی، اسے شاید آپ نے دیکھا ہوگا۔ اس کے پیش نظرسرحد پرکچھ ہوا ہے"۔ انہوں نے کہا کہ "میں بتاوں گا نہیں، ہوا ہے، ٹھیک ٹھاک ہوا ہے۔ یقین رکھنا بہت بہتر ہوا ہے۔ دو تین دن پہلے اورآگے بھی دیکھئے کیا ہوگا"۔
وزیرداخلہ نے کہا "میں نے اپنے بارڈرسیکورٹی فورسیز کے جوانوں کوکہا تھا پڑوسی ہے، پہلے گولی مت چلانا، لیکن ایک بھی گولی اگرادھر سے چل جاتی ہے تو پھراپنی گولیوں کو مت شمار کرنا"۔
وزیرداخلہ نے جموں وکشمیر واقع سانبا ضلع کے بین الاقوامی سرحد پرنریندرسنگھ کے قتل کے ضمن میں تبصرہ کیا۔ انگریزی اخبار ٹائمس آف انڈیا کی ایک رپورٹ نے اپنے ذرائع کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ زبردست جوابی کارروائی میں پاکستان کو زبردست نقصان ہوا ہے۔
جمعہ کو بی ایس ایف کے جنرل ڈائریکٹرکے کے شرما نے بھی کہا کہ ان کے فوجی بین الاقوامی سرحد پرحال میں اپنے جوان کے مارے جانے کا بدلہ لینے کے لئے دشمن کے خلاف مناسب وقت کا انتظار کررہے ہیں۔
تیس ستمبرکوریٹائرہونے جارہے شرما نے یہ بھی اعتراف کیا کہ ہیڈ کانسٹبل نریندرسنگھ پاکستان کی بارڈرایکشن ٹیم (بیٹ) کی کارروائی میں مارے گئے۔ ڈائریکٹرجنرل نے کہا کہ جوان کے سینے میں تین گولیاں ماری گئیں۔ انہیں باڑکے دوسری طرف کھینچ کرلے جایا گیا۔ ان کے پیرباندھ دیئے گئے اورگلا ریت کرقتل کردیا گیا۔