نئی دہلی،23؍ ستمبر (آئی این ایس انڈیا/ایس او نیوز) رافیل سودے میں ریلائنس کے لئے لابنگ کرنے کے الزام میں گھری مودی حکومت کے دفاع میں وزیر خزانہ ارون جیٹلی نے فیس بک پر پوسٹ لکھا ہے۔جیٹلی نے فرانس کے سابق صدر فرانسوا اولند کے اس بیان پرسوال اٹھائے ہیں کہ جس میں انہوں نے کہا ہے کہ حکومت ہند نے ہی ریلائنس کا نام تجویز کیا تھا اور اس وقت کوئی دوسرا چارہ نہیں تھا۔جیٹلی نے اتوار کو فیس بک پوسٹ میں لکھا ہے کہ اولندنے اب کہا ہے کہ نہ تو ہندوستان اور نہ ہی فرانس حکومت کی دسلٹ کی طرف سے ریلائنس کو پارٹنر کے طور پر منتخب کرنے میں کوئی کردار تھا۔غور طلب ہے کہ رافیل سودے پر فرانس کے سابق صدر کے بیان کے بعد ہندوستانی سیاسی تنازعہ پیدا ہو گیا تھا۔اولندنے کہا تھا کہ رافیل لڑاکا جیٹ ڈویلپر کمپنی دسلٹ نے افسیٹ پارٹنر کے طور پر انل امبانی کی ریلائنس ڈیفنس کو اس لئے کیا کیونکہ ہندوستان سرکار ایسا چاہتی تھی۔ حالانکہ فرانس حکومت اور دسلٹ ایوی ایشن نے سابق صدر کے بیان کو غلط ٹھہرایا تھا۔جیٹلی نے کہاکہ فرانس حکومت نے کہا ہے کہ دسلٹ ایوی ایشن کے افسیٹ معاہدہ پر فیصلہ کمپنی نے کیا ہے اور اس میں حکومت کاکردار نہیں ہے۔جیٹلی نے کہا کہ دسلٹ خود کہہ رہی ہے کہ اس نے افسیٹ معاہدے کے تناظر میں بہت سرکاری اور نجی شعبے کی کمپنیوں کے ساتھ معاہدہ کیا ہے اور یہ اس کا خود کا فیصلہ ہے۔جیٹلی نے ‘ایک سوال کھڑا کرنے والا بیان جس حالات اور حقیقت نہیں کے عنوان سے ‘فیس بک پوسٹ میں کہا کہ دسلٹ اور ریلائنس نے خود باہمی معاہدہ کیا، جیسا سابق صدر اولنداب کہہ رہے ہیں۔