دبئی24ستمبر ( آئی این ایس انڈیا /ایس او نیوز) روس کی وزارت دفاع نے انکشاف کیا ہے کہ ایران کی ہمنوا فورسز اپنے بھاری ہتھیاروں کے ساتھ گولان کے پہاڑی علاقے سے اْتر کر شام کے اندر مشرق میں 140 کلومیٹر کی دْوری پر چلی گئی ہیں۔وزارت دفاع کا کہنا ہے کہ تقریبا 1050 عسکری اہل کار مذکورہ علاقے سے انخلا کے بعد اتنی مسافت پر چلے گئے ہیں جو اسرائیل کے لحاظ سے محفوظ شمار کی جاتی ہے۔ علاوہ ازیں 24 راکٹ لانچرز اور میزائل سسٹم اور دیگر ہتھیاروں اور عسکری ساز و سامان کے 140 سے زیادہ یونٹوں کو ہٹا لیا گیا ہے۔اس سے قبل روسی وزارت دفاع نے اپنے ایک "L۔20" فوجی طیارے کے گرائے جانے کا ذمّے دار اسرائیل کو ٹھہرایا تھا۔ وزارت کے مطابق اسرائیلی لڑاکا طیاروں کے ہوابازوں کی حرکت اْن کی عدم پیشہ ورانہ صلاحیت یا مجرمانہ غفلت کا ثبوت ہے۔روسی وزارت دفاع کے ترجمان نے واقعے کی تحقیقات کے متعلق تفصیلات پیش کیں۔ ترجمان کے مطابق اسرائیلی فضائیہ نے پیشگی اطلاع نہیں دی بلکہروس کی وزارت دفاع نے انکشاف کیا ہے کہ ایران کی ہمنوا فورسز اپنے بھاری ہتھیاروں کے ساتھ گولان کے پہاڑی علاقے سے اْتر کر شام کے اندر مشرق میں 140 کلومیٹر کی دْوری پر چلی گئی ہیں۔وزارت دفاع کا کہنا ہے کہ تقریبا 1050 عسکری اہل کار مذکورہ علاقے سے انخلا کے بعد اتنی مسافت پر چلے گئے ہیں جو اسرائیل کے لحاظ سے محفوظ شمار کی جاتی ہے۔ علاوہ ازیں 24 راکٹ لانچرز اور میزائل سسٹم اور دیگر ہتھیاروں اور عسکری ساز و سامان کے 140 سے زیادہ یونٹوں کو ہٹا لیا گیا ہے۔اس سے قبل روسی وزارت دفاع نے اپنے ایک "L۔20" فوجی طیارے کے گرائے جانے کا ذمّے دار اسرائیل کو ٹھہرایا تھا۔ وزارت کے مطابق اسرائیلی لڑاکا طیاروں کے ہوابازوں کی حرکت اْن کی عدم پیشہ ورانہ صلاحیت یا مجرمانہ غفلت کا ثبوت ہے۔روسی وزارت دفاع کے ترجمان نے واقعے کی تحقیقات کے متعلق تفصیلات پیش کیں۔ ترجمان کے مطابق اسرائیلی فضائیہ نے پیشگی اطلاع نہیں دی بلکہ حملوں کے وقت روس کو آگاہ کیا اور انہیں گمراہ بھی کیا۔