ساحل آن لائن - سچائی کا آیئنہ

Header
collapse
...
Home / ریاستی خبریں / انیل امبانی کی تین کمپنیوں کے بہی کھاتوں کو ایس بی آئی نے فراڈقراردیا

انیل امبانی کی تین کمپنیوں کے بہی کھاتوں کو ایس بی آئی نے فراڈقراردیا

Thu, 07 Jan 2021 19:57:48  SO Admin   S.O. News Service

نئی دہلی،07/جنوری (آئی این ایس انڈیا)ملک کے سب سے بڑے بینک اسٹیٹ بینک آف انڈیا (ایس بی آئی) نے دہلی ہائی کورٹ میں انیل امبانی کے ریلائنس گروپ کی تین کمپنیاں ریلائنس کمیونیکیشن، ریلائنس ٹیلی کام اور ریلائنس انفراٹیل کے بہی کھاتوں کو فراڈ قرار دیا ہے۔

بینک نے عدالت کو بتایا کہ ان کے آڈٹ کے دوران فنڈ کا ناجائز استعمال، اور ہیرا پھیری سامنے آئی ہے، لہٰذا اس نے انہیں دھوکہ دہی کے زمرے میں رکھا ہے۔ اس واقعے سے انیل امبانی کی مشکلات میں اضافہ ہوسکتا ہے، کیونکہ اب ایس بی آئی بینکنگ فراڈ کے حوالے سے اس معاملے میں سی بی آئی انکوائری کا مطالبہ کرسکتا ہے۔

دہلی ہائی کورٹ نے ایس بی آئی سے انیل امبانی کی کمپنیوں کے کھاتوں پر جمود برقرار رکھنے کو کہا ہے۔ کسی بینک قرض کو فراڈ اس وقت قرار دیا جاتا ہے جب وہ ایک این پی اے بن جاتا ہے۔ ایس بی آئی نے عدالت کو بتایا کہ اس نے آڈٹ کے دوران فنڈز کے ناجائز استعمال، منتقلی اور غلط استعمال کے بعد ہی ان کمپنیوں کے بہی کھاتوں کو فراڈکے زمرے میں رکھا ہے۔

قوانین کے مطابق کسی بینک کھاتے کو فراڈ قرار دینے کے بعد اسے سات دن کے اندر ریزرو بینک آف انڈیا (آر بی آئی) کو مطلع کرنا ہوتا ہے۔ اگر یہ معاملہ ایک کروڑ سے زیادہ کے فراڈ کا ہے تو پھر ریزرو بینک کو معلومات دینے کے 30 دن کے اندر سی بی آئی میں ایف آئی آر درج کرانی ہوگی۔ ذرائع کے مطابق انیل امبانی کی تین کمپنیوں پر بینکوں کا 49000 کروڑ روپے سے زائد کا بقایا ہے۔ اس میں سے 12000 کروڑ روپے ریلائنس انفراٹیل اور 24 ہزار کروڑ روپئے ریلائنس ٹیلی کام پر بقایا ہے۔


Share: