بیت المقدس،2جنوری (آئی این ایس انڈیا)فلسطینی وزارت صحت کے مطابق جمعے کے روز مقبوضہ مغربی کنارے میں اسرائیلی فوج کے ساتھ جھڑپوں کے دوران گردن میں گولی لگنے سے زخمی ہونے والے فلسطینی نوجوان کے چاروں ہاتھ پاؤں مفلوج ہو گئے ہیں۔
اس سے قبل فلسطینی ذرائع نے بتایا تھا کہ 24 سالہ ہارون رسمی ابو عرام خلیل شہر کے جنوبی علاقے التوانہ میں اسرائیلی فوج کے ساتھ جھڑپوں میں زخمی ہو گیا تھا۔
فلسطینی سرکاری خبر رساں ایجنسی "وفا" نے عینی شاہدین کے حوالے سے بتایا کہ اسرائیلی فوجیوں نے نہایت ہی قریب سے ابو عرام پر براہ راست گولی چلائی۔ اس سے قبل ابو عرام نے اسرائیلی فوجیوں کو اس جنریٹر پر حملے سے روکنے کی کوشش کی تھی جو وہ اور اس کے گھر والوں کے زیر استعمال تھا۔
سوشل میڈیا پر جاری وڈیو کلپ میں فلسطینیوں کو دیکھا گیا کہ وہ چیخ و پکار اور دھکم پیل کے بیچ اسرائیلی فوجیوں سے بجلی کا جنریٹر واپس لینے کی کوشش کر رہے ہیں۔ بعد ازاں فائرنگ کی آواز سنی گئی اور ایک شخص کو زمین پر گرتے ہوئے دیکھا گیا۔
فرانسیسی خبر رساں ایجنسی کے ساتھ رابطے میں اسرائیلی فوج نے بتایا کہ اسے ایک فلسطینی کے براہ راست فائرنگ میں زخمی ہونے کا علم ہے۔ مزید یہ کہ واقعے کی تفصیلات زیر غور ہیں۔ اسرائیلی فوج کے مطابق یہ معمول کی کارروائی تھی جس کا مقصد غیر قانونی عمارتوں کو ضبط کر کے انہیں خالی کرانا ہوتا ہے۔ تاہم یہ کارروائی ہنگامہ آرائی میں تبدیل ہو گئی جس کے دوران متعدد فلسطینیوں نے اسرائیلی فوج پر حملہ کرنے کی کوشش کی۔
مقبوضہ مغربی کنارے میں واقع یہودی بستیوں میں 4.5 لاکھ سے زیادہ اسرائیلی مقیم ہیں۔ بین الاقوامی قانون کے تحت ان بستیوں کو غیر قانونی شمار کیا جاتا ہے۔ یہاں تقریبا 28 لاکھ فلسطینی رہتے ہیں۔ سال 1967ء سے اسرائیل کے زیر قبضہ اس اراضی پر وقتا فوقتا فلسطینیوں اور اسرائیلی آباد کاروں کے درمیان جھڑپیں ہوتی رہتی ہیں۔