ریاض،15مئی(ایس او نیوز/آئی این ایس انڈیا)اردن، فلسطین اور مصر نے مسئلہ فلسطین کے جامع اور منصفانہ حل کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے ایک بار پھر تنازع فلسطین کے حل کے لیے عرب ممالک کا تیار کردہ روڈ میپ اہم قرار دیا ہے۔ گذشتہ روز تنظیم آزادی فلسطین (پی ایل او) کے سیکرٹری، اردن اور مصر کے وزراء4 خارجہ کے ایک مشترکہ اجلاس میں مسئلہ فلسطین کے دو ریاستی حل پر زور دیا گیا۔عمان میں ہونے والے اس اجلاس کے بعد جاری کردہ اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ عرب ممالک تنازع فلسطین کے منصفانہ اور جامع حل کا مطالبہ کرتے ہیں۔ فلسطینی صدر محمود عباس کی امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ اور روسی صدر ولادی میر پوتن کے ساتھ ہونے والی ملاقاتوں کے بعد عرب ممالک یہ واضح کررہے ہیں کہ خطے میں دیر پا قیام امنکے لیے مسئلہ فلسطین کا منصفانہ حل ناگزیر ہے۔
اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ اگرچہ اس وقت مشرق وسطیٰ کا خطہ کئی بڑے بحرانوں کا شکار ہے۔ دہشت گردی، داعش، عراق، شام، لیبیا اور یمن کے مسائل بھی فوری حل طلب ہیں۔ ایسے میں مسئلہ فلسطین کے جامع اور منصفانہ حل کی اہمیت اور بھی بڑھ جاتی ہے۔
اردن، مصر اور فلسطینی قیادت کی طرف سے مشترکہ موقف ایک ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب آئندہ جمعہ کو امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ مشرق وسطیٰ کا دورہ کررہے ہیں۔ اپنے اس دورے میں ٹرمپ جہاں اسرائیل اور فلسطینی اتھارٹی کی قیادت سیملاقات کریں گے، وہیں وہ سعودی عرب اور خطے کے دوسرے ملکوں کا بھی دورہ کریں گے۔ عرب ممالک کی طرف سے تازہ موقف اس بات کا اظہار ہے کہ امریکی صدر کے ساتھ مسلمان اور عرب سیاسی قیادت کی ملاقاتوں میں تنازع فلسطین کے حوالے سے یکساں موقف پیش کرنا ہے۔