
میسور17/فروری (ایس او نیوز): کرناٹک کے میسور شہر میں ایک المناک واقعہ پیش آیا جہاں ایک 45 سالہ کاروباری شخص نے مبینہ طور پر اپنی بیوی، بیٹے اور والدہ کو زہر دینے کے بعد خودکشی کرلی۔ پولیس کو شبہ ہے کہ اس انتہائی قدم کے پیچھے مالی پریشانیاں وجہ ہو سکتی ہیں۔
ہلاک ہونے والوں کی شناخت چیتن (45)، ان کی اہلیہ روپالی (43)، بیٹا کُشال (15) اور والدہ پریام ودا (62) کے طور پر ہوئی ہے۔ ان کی لاشیں پیر کی صبح ان کے اپارٹمنٹ سے برآمد ہوئیں۔
پولیس کے مطابق، چیتن کی لاش پھندے سے لٹکی ہوئی ملی، جبکہ ان کی بیوی، بیٹے اور والدہ کی موت زہر پینے کی وجہ سے ہوئی۔ شبہ ہے کہ چیتن نے پہلے اپنے اہل خانہ کو زہر دے کر مار دیا اور پھر خودکشی کر لی۔
موقع واردات پر میسور سٹی پولیس کمشنر سیما لاٹکر، ڈی سی پی ایس. جانوی اور دیگر سینئر افسران پہنچے۔ پولیس کو جائے وقوعہ سے ایک خودکشی نوٹ بھی ملا ہے، جس میں مالی مشکلات کا ذکر ہے۔
رپورٹس کے مطابق، چیتن نے خودکشی سے قبل پیر کی صبح تقریباً 4 بجے اپنے بھائی بھرت کو، جو امریکہ میں مقیم ہے، فون کر کے اپنی خودکشی کے ارادے سے آگاہ کیا۔ اس کے بعد بھرت نے فوراً چیتن کے اہلیہ کے گھروالوں کو اطلاع دی اور انہیں فوری چیتن کے اپارٹمنٹ پہنچنے کے لیے کہا، لیکن چیتن کے سسرالی رشتہ دار وہاں پہنچے تو سب کی موت ہو چکی تھی۔ انہوں نے صبح چھ بجے پولس کو فون کرکے واقعے کی اطلاع دی۔
تحقیقات میں یہ بھی معلوم ہوا کہ چیتن ایک مکینیکل انجینئر تھے، جو پہلے دبئی میں ملازمت کرتے تھے اور 2019 میں انڈیا واپس آئے تھے۔ انہوں نے میسور میں ایک اپارٹمنٹ خریدا تھا اور سعودی عرب میں مزدوروں کو بھیجنے کے کاروبار سے وابستہ تھے۔
پتہ چلا ہے کہ اتوار کی شام، خاندان نے ہاسن کے گورور علاقے میں ایک مندر کا دورہ کیا تھا اور پھر گھر واپس آیا۔
پولیس نے ویڈییارنیہ پورم تھانے میں مقدمہ درج کر لیا ہے اور مزید تحقیقات جاری ہیں۔