کاروار 5 / فروری (ایس او نیوز) اتر کنڑا میں مائکرو فائنانس کے نام پر میٹر بڈی کا کاروبار جس زور و شور کے ساتھ بے لگام انداز میں چل رہا ہے اس کی ایک جھلک اس بات سے ملتی ہے کہ ضلع میں میٹر بڈی کا کاروبار چلانے والے افراد اور ادارے قتل جیسے سنگین جرائم کے الزام میں جیل میں بند ملزموں کی ضمانت کرواتے ہیں اور انہیں قرض داروں سے سود وصول کرنے کی ملازمت دیتے ہیں ۔
اس خطرناک رجحان کے بارے میں خود ضلع ایس پی ایم نارائین نے ایک انٹرویو کے دوران انکشاف کیا ہے ۔ انہوں نے میٹر بڈی اور مائکرو فائنانس کی زور زبردستی اور ہراسانیوں کے تعلق سے خلاصہ پیش کرتے ہوئے کہا کہ حال ہی میں منڈگوڈ میں جمیل درگاہ والا نامی شخص کا اغوا کیا گیا تھا ۔ تفتیش کے دوران پتہ چلا کہ جس شخص کو اغوا کیا گیا ہے وہ میٹر بڈی کا کاروبار چلاتا ہے اور اس ذریعے سے بے انتہا مال کمایا ہے ۔ اسی وجہ سے اس شخص کو اغوا کرکے تاوان کی شکل میں بڑی رقم وصول کرنے کے مقصد سے یہ واردات انجام دی گئی تھی ۔
ضلع پولیس سپرنٹنڈنٹ کا کہنا ہے کہ اس طرح کے معاملات کی تفتیش کے دوران یہ حقیقت بھی سامنے آئی ہے کہ میٹر بڈی کا کاروبار چلانے والے سنگین جرائم کے ملزموں کو جیل سے ضمانت دلانے کے بعد اپنے پاس سود وصولی کے لئے ملازم رکھ لیتے ہیں ۔ میٹر بڈی کا دھندا چلانے والے 30% کی شرح پر سود دیتے ہیں ۔ سود کی رقم وصول ہونے پر اس میں سے 15% رقم قرض دینے والے ادارے یا افراد رکھ لیتے ہیں اور 15% رقم سود وصول کرنے والے افراد کو دی جاتی ہے ۔
انہوں نے بتایا کہ اتر کنڑا میں گزشتہ چار مہینوں کے دوران میٹر بڈی کا شکار ہونے والے کسی بھی شخص نے براہ راست ہمارے پاس کوئی شکایت درج نہیں کروائی ۔ لیکن ہمارے بیٹ اہلکاروں نے گاوں میں رہنے والے لوگوں سے پوچھ تاچھ اور بات چیت سے پتہ چلایا کہ منڈگوڈ تعلقہ، سداپور تعلقہ اور ہلیال تعلقہ میں میٹر بڈی کا کاروبار بہت بڑے پیمانے پر چل رہا ہے ۔ اس پر خفیہ کارروائی کے ذریعے تمام تفصیلات حاصل کرتے ہوئے پولیس محکمہ کی طرف سے گزشتہ چار مہینوں کے دوران جملہ 7 معاملے درج کیے ۔ 3.9 لاکھ روپے بازیافت کیے گئے ۔ سداپور، سرسی، منڈگوڈ، کاروار، ہلیال سے جملہ 12 افراد کو گرفتار کیا گیا ہے ۔ ایک معاملے کے ملزم کے گھر پر 200 چیکس ہاتھ لگے ہیں ۔