اڈپی ، 5/ فروری (ایس او نیوز) کنداپور کے تومبٹو سے تعلق رکھنے والی لکشمی تومبٹو 20 سال نکسل وادی سرگرمیوں میں ملوث رہنے کے بعد ضلع ڈی سی ڈاکٹر ودیا کماری اور ایس پی ڈاکٹر ارون کے روبرو خود سپردگی کرتے ہوئے عام شہری زندگی کی طرف لوٹ آئی ۔
لکشمی تومبٹو (41 سال) کے خلاف نکسلی سرگرمیوں سے متعلقہ تین معاملے شنکر نارائن پولیس اسٹیشن اور اماسے بیل پولیس اسٹیشن میں درج ہیں ۔ لکشمی کی خود سپردگی کی کارروائی مکمل ہونے کے بعد ڈپٹی کمشنر ڈاکٹر ودیا کماری نے کہا :"ریاستی حکومت نے نکسلیوں کے سرینڈر کے لئے جو پیکیج جاری کیا ہے اس پر عمل کیا جائے گا ۔ اے بی سی زمروں کے تین سرینڈر پیکیجس موجود ہیں ۔ پولیس کے ذریعے پوری گہرائی سے تفتیش کرنے کے بعد لکشمی کے معاملے میں مناسب پیکیج کی سفارش کی جائے گی ۔ پیکیج کو مرحلہ وار لاگو کیا جائے گا ۔ اسے خود روزگار اور بازآباد کاری کے مواقع فراہم کیے جائیں گے ۔ ہم حکومت سے اس کے مطالبات پورے کرنے کی سفارش کریں گے ۔"
خودسپردگی کرنے والی لکشمی نے کہا :" یہ بات چیت کرنے کا صحیح موقع نہیں ہے ۔ میں نے ٹی وی پر وزیر اعلیٰ سدا رامیا کی سرینڈر پالیسی دیکھنے کے بعد خود اپنی مرضی سے سرینڈر کیا ہے ۔ میرے گاوں میں سڑک، پانی، ہاسپٹل جیسی بنیادی سہولتیں دستیاب نہیں ہیں ۔ میں نے ان ضروریات کو پورا کرنے کا مطالبہ رکھا ہے ۔"
پولیس سپرنٹنڈنٹ ڈاکٹر ارون نے کہا کہ لکشمی کا میڈیکل چیک اپ کروانے کے بعد اسے عدالت کے سامنے پیش کیا جائے گا ۔ اس کے خلاف 2007-2008 کے دوران فائرنگ، پمفلیٹس کی تقسیم اور دھمکانے جیسے تین معاملے کرناٹکا پولیس کے پاس درج ہیں ۔ اس ضمن میں ضروری قانونی کارروائی کی جائے گی ۔
تومبٹو لکشمی کے بارے میں معلوم ہوا ہے کہ وہ نکسلی سرگرمیوں میں ملوث ہونے کے بعد اپنے شوہر اور دو بچوں کے ساتھ آندھرا پردیش میں منتقل ہوگئی تھی ۔