منگلورو ، 3 / مئی (ایس او نیوز) بجپے پولیس اسٹیشن کی حدود میں کنیپاڈو کے نزدیک ہندوتوا وادی بدمعاش سہاس شیٹی کے قتل کے بعد کئی افراد اور گروہوں نے مبینہ طور پر مختلف مذہبی طبقات کے درمیان نفرت کو ہوا دینے کے لیے سوشل میڈیا پلیٹ فارم کا استعمال کیا اورامن و امان اور فرقہ وارانہ ہم آہنگی میں خلل ڈالنے کی کوشش کی ۔
ماحول میں کشیدگی پیدا کرنے والی اس حرکت کے خلاف کارروائی کرتے ہوئے منگلورو سٹی پولیس نے بھارتیہ نیائے سنہیتا (بی این ایس) 2023 کی متعلقہ دفعات کے تحت مختلف تھانوں میں کئی مقدمات درج کیے ہیں ۔
پولیس ذرائع سے ملی خبروں کے مطابق مُلکی تھانے میں ایک یوٹیوب صارف اور ایک انسٹاگرام اکاؤنٹ کے خلاف مقدمات درج کر لیے گئے ہیں۔ منگلورو نارتھ پولس اسٹیشن نے سہاس شیٹی کے قتل کی مخالفت میں دکشن کنڑا میں ایک دن کے لئے مکمل بند کا اعلان کرنے والی پوسٹ کے خلاف بھی مقدمہ درج کیا ہے ۔ ارووا پولیس نے دو انسٹاگرام پروفائلز پراشتعال انگیز مواد پوسٹ کرنے کے خلاف مقدمہ درج کیا جس کے ذریعے مبینہ طور پر فرقہ وارانہ منافرت اور غیر قانونی سرگرمیوں کو ہوا دی گئی تھی ۔
برکے پولیس نے متعدد سوشل میڈیا صارفین کے خلاف مقدمہ درج کر لیا ۔ موڈبیدری پولیس اسٹیشن نے انسٹاگرام اکاؤنٹ کے خلاف مقدمہ درج کرلیا۔ منگلورو ساؤتھ پولیس نے دو انسٹاگرام اکاؤنٹس کے خلاف الگ الگ مقدمات درج کیے ہیں ۔
کاور پولیس نے انسٹاگرام اکاؤنٹ کے ایک صارف اور یوٹیوب صارف کے خلاف بھی دو مقدمات درج کیے ہیں۔ کنکناڈی ٹاؤن پولیس اسٹیشن نے ایک انسٹاگرام اکاؤنٹ کے خلاف مقدمہ درج کیا ہے۔ منگلورو ایسٹ پولیس اسٹیشن نے بھی ایک انسٹاگرام اکاؤنٹ کے خلاف مقدمہ درج کیا ہے ۔
بجپے میں پیش آئی سہاس شیٹی قتل کی واردات کے بعد بند منانے کی جو کال دی گئی تھی اس کے دوران منگلورو شہر میں تین مقامات پر بسوں پر پتھراؤ کیا گیا ۔ اس پر کارروائی کرتے ہوئے کدری، برکے اور منگلورو نارتھ پولیس تھانوں میں تین کیس درج کیے گئے ہیں ۔
کنکناڈی میں شرپسندوں کی طرف سے KSRTC کی پانچ بسوں پر پتھراؤ کرنے اور نقصان پہنچانے کے معاملے پر کدری پولیس اسٹیشن میں ایک کیس درج کیا گیا ہے ۔ اسی طرح کروالی گراؤنڈز کے قریب کے ایس آر ٹی سی کی بس پر پتھراؤ کرنے والے شرپسندوں کے خلاف برکے پولیس اسٹیشن میں ایک مقدمہ درج کیا گیا ہے ۔ شہر میں کے بی کٹے کے قریب ایک پرائیویٹ بس پر پتھراؤ کرنے والوں کے خلاف منگلورو نارتھ پولیس اسٹیشن میں کیس درج کیا گیا ہے۔
اس کے علاوہ بجپے مں ہوئے قتل کے رد عمل میں کیے گئے تین الگ الگ حملوں کے تعلق سے بھی کنکناڈی، اُلال اور کاور پولیس اسٹیشنوں میں کیس درج کیے گئے ہیں ۔
پولیس نے مذکورہ تمام معاملات کی مکمل تحقیقات شروع کردی ہے اور فرقہ وارانہ کشیدگی کو مزید بڑھنے سے روکنے کے لیے سوشل میڈیا کی سرگرمیوں پر کڑی نظر رکھے ہوئے ہے ۔