
منگلورو، 3 / مئی (ایس او نیوز) ہندوتوا وادی راوڈی شیٹر سہاس شیٹی مرڈر کے معاملے میں پولیس نے ضلع کے مختلف مقامات سے 8 ملزمین کو گرفتار کر لیا ہے ۔
پولیس کے بیان میں ملزمین کی شناخت عبدالصفوان (29 سال)، نیاز (28)، محمد مزمل (32 سال)، قلندر شفیع (31 سال)، رنجیت (19 سال)، ناگ راج (20 سال)، محمد رضوان (28 سال) اور عادل معروف کے طور پر کی گئی ہے ۔ عادل معروف کے بارے میں معلوم ہوا ہے کہ وہ تین سال قبل سہاس شیٹی اور اس کے ساتھیوں کے ہاتھ سے قتل ہوئے فاضل کا بھائی ہے ۔
پولیس کمشنر انوپم اگروال کے مطابق سہاس شیٹی کو قتل کرنے کا منصوبہ عبدالصفوان نے بنایا تھا جس پر سال 2023 میں قاتلانہ حملہ ہوا تھا اور اس معاملے میں تین ملزمین گرفتار ہوئے تھے ۔ صفوان کو خدشہ تھا کہ سہاس شیٹی اس سے بدلہ لے گا ۔ صفوان نے اپنے دو ساتھیوں سے اس تشویش کا اظہار کیا اور ان تینوں نے مقتول فاضل کے بھائی عادل معروف سے رابطہ قائم کیا ۔ اس طرح مبینہ طور پر پانچ لاکھ کی سپاری پر قتل کی سازش رچی گئی جس کے لئے تین لاکھ روپے پیشگی ادا کیے گئے تھے ۔
پھر اس منصوبے میں ناگ راج اور رنجیت کو بھی شامل کیا گیا ۔ اس کے بعد دو مرتبہ سہاس شیٹی کو قتل کرنے کی کوشش ناکام ہوگئی اور تیسری مرتبہ ملزمین کو اس منصوبے میں کامیابی ملی ۔ قتل کی واردات انجام دینے کے لئے جو موٹر گاڑیاں استعمال کی گئی تھیں ان کے بارے میں پتہ چلا ہے کہ وہ کرایے پر حاصل کی گئی تھیں۔
واردات کے وقت برقعہ پوش خواتین کی موقع پر موجودگی اور حملہ آوروں سے ان کی بات چیت کے تعلق سے جو ویڈیو کلپ وائرل ہو رہی ہے اس کے بارے میں پوچھنے پر پولیس کمشنر نے بتایا کہ ویڈیو میں نظر آنے والی برقعہ پوش خواتین ملزمین میں سے ایک کی رشتے دار ہیں ۔ وہ بجپے میں آئی تھیں ۔ ان سے بھی پوچھ تاچھ کی جائے گی ۔
سنگ باری کی تازہ وارداتوں کے بارے میں پولیس کمشنر نے بتایا کہ اس ضمن میں تین افراد کو گرفتار کیا گیا ہے ۔ اس کے علاوہ چاقو زنی کی تین وارداتوں میں ملوث ملزمین کی شناخت کر لی گئی ہے اور انہیں جلد ہی گرفتار کیا جائے گا ۔