
کولار 7/ فروری (ایس او نیوز): کولار پولیس نے بدنام زمانہ 'منکی کیپ' گینگ کے سرغنہ سمیت سات افراد کو گرفتار کر لیا ہے، جن پر ہائی وے پر ڈکیتی کی کاروائیوں، دکانوں کے شٹر توڑنے اور نقدی چوری کرنے میں ملوث ہونے کا الزام ہے۔ پولس ذرائع کے مطابق یہ گینگ گزشتہ آٹھ سالوں سے سرگرم تھا اور ہزار سے زائد دکانوں کو نشانہ بنا چکا تھا، جس کی وجہ سے کاروباری حضرات میں شدید خوف و ہراس پھیلا ہوا تھا۔
مختلف کنڑا میڈیا رپورٹس کے مطابق، کولار شہر میں مسلسل چوری کی وارداتوں کے بعد، سپرنٹنڈنٹ آف پولیس نکھیل بی. (آئی پی ایس)، ایڈیشنل ایس پی روی شنکر اور ایچ سی جگدیش کی قیادت میں کولار سب ڈویژن ڈی ایس پی ایم ایچ ناگل کی رہنمائی میں دو خصوصی ٹیمیں تشکیل دی گئیں تاکہ ملزمان کو پکڑا جا سکے۔
سی سی ٹی وی فوٹیج اور جدید ٹیکنالوجی کا استعمال کرتے ہوئے پولیس نے ملزمان کا سندھنور بس اسٹینڈ، ضلع رائچور تک سراغ لگا کر انہیں گرفتار کر لیا۔ ملزمان کے قبضے سے ہتھیار، نقاب اور تین موٹر سائیکلیں برآمد کی گئیں جو وہ وارداتوں میں استعمال کرتے تھے۔
گرفتار ملزمان کی شناخت درج ذیل ناموں سے ہوئی ہے: روہت گری عرف نیپالی (22)، گینگ کا ماسٹر مائنڈ ہے جس کا تعلق اصل میں نیپال سے ہے، لیکن اس کے والد گذشتہ 25 سالوں سے بینگلور میں ہی مقیم ہیں۔ اس کے ساتھیوں میں بڑا پیر (19) ایک میکانیک ہے جو اصل میں ہلّور گاؤں، ماسکی تعلقہ، ضلع رائچور کا رہائشی ہے لیکن فی الحال بنگلورو میں مقیم ہے، ریان، پرَوین کمار، ونود اور دو نابالغ لڑکے بھی اس گینگ کا حصہ ہیں۔
تحقیقات سے معلوم ہوا ہے کہ روہت گری نے چوری کی وارداتیں محض 16 سال کی عمر سے شروع کی تھیں۔ وہ سُدھام نگر، بنگلورو کے ایک سمشان گھاٹ میں خیمہ لگا کر رہتا تھا۔ وہ اپنے ٹھکانے کو محفوظ بنانے کے لیے شراب کی بوتلیں اپنے ارد گرد رکھ دیتا تھا، تاکہ اگر کوئی قریب آئے تو ان کے گرنے کی آواز سے اسے فرار ہونے کا موقع مل سکے۔
روہت کو رات کے وقت موٹر سائیکل پر خطرناک اسٹنٹس اور ‘ویلنگ’ کا شوق تھا۔ اس کا گینگ ایک شہر سے دوسرے شہر منتقل ہوتا اور صبح سویرے چوری کی وارداتیں انجام دیتا۔ وہ دکانوں کے شٹر توڑ کر نقدی لوٹتے اور بغیر نمبر پلیٹ کی تیز رفتار بائیکس پر فرار ہو جاتے۔
پتہ چلا ہے کہ محض گزشتہ دو ماہ کے دوران، اس گینگ نے کولار شہر میں 20 سے زائد دکانوں میں چوریاں کی ہیں، جس سے کاروباری حضرات شدید پریشانی کا شکار ہو گئے تھے اور پولیس مسلسل ہائی الرٹ پر تھی۔
یہ گینگ متعدد اضلاع میں سرگرم تھا، جن میں بنگلورو اربن، بنگلورو رورل، چکبالاپور، پیریسندرا، چنتامنی، ٹمکورو، نیل منگلا، دیون ہلّی، رام نگر اور ہوسور (تمل ناڈو) شامل ہیں۔
کولار پولیس کئی ماہ سے اس گینگ کی تلاش میں تھی۔ بالآخر پولس کو اس وقت بڑی کامیابی حاصل ہوئی جب ملزمان ایک اور چوری کی تیاری کررہے تھے، جس کے دوران انہیں گرفتار کرلیا گیا۔پولس کے مطابق تفتیش کے دوران انہوں نے اپنے جرائم کا اعتراف کر لیا ہے۔
کولار کے سپرنٹنڈنٹ آف پولیس نکھیل بی نے آپریشن میں حصہ لینے والے افسران اور عملے کی تعریف کی اور گینگ کو گرفتار کرنے میں کامیابی حاصل کرنے پر انعام کا اعلان کیا۔ کولار کے دکانداروں نے بھی گینگ کی گرفتاری پر سکون کا اظہار کیا ہے اور امید ظاہر کی ہے کہ ان کی گرفتاری کے بعد چوری اور ڈکیتی کا سلسلہ ختم ہو جائے گا۔
البتہ، پولیس حکام کا کہنا ہے کہ روہت گری کے خلاف سخت قانونی کارروائی ضروری ہے تاکہ وہ رہا ہونے کے بعد دوبارہ جرائم میں ملوث نہ ہو سکے۔