ساحل آن لائن - سچائی کا آیئنہ

Header
collapse
...
Home / ریاستی خبریں / 500 روپے کے نقلی نوٹوں کا انکشاف! پریانک کھرگے نے پی ایم مودی کو آئینہ دکھایا

500 روپے کے نقلی نوٹوں کا انکشاف! پریانک کھرگے نے پی ایم مودی کو آئینہ دکھایا

Sun, 02 Mar 2025 17:13:34    S O News

بنگلورو  ،2/  مارچ (ایس او نیوز /ایجنسی)کرناٹک حکومت میں وزیر اور کانگریس لیڈر پریانک کھرگے نے ہفتہ کے روز وزیر اعظم نریندر مودی کی توجہ سوشل میڈیا پر وائرل ہونے والی ان انسٹاگرام ریلز کی جانب مبذول کرائی، جن میں جعلی کرنسی نوٹوں کی فروخت کی کھلے عام تشہیر کی جا رہی ہے۔ پریانک نے اس معاملے پر سوشل میڈیا پلیٹ فارم ’ایکس‘ پر ایک پوسٹ شیئر کرتے ہوئے پی ایم مودی کو مخاطب کر کے لکھا، "نریندر مودی جی، جعلی کرنسی اب محض ایک فون کال کی دوری پر دستیاب ہے۔" انہوں نے مزید کہا، "آپ نے نوٹ بندی کا مقصد جعلی کرنسی کے خاتمے کو قرار دیا تھا، لیکن آج ہم دیکھ رہے ہیں کہ سوشل میڈیا پر 500 روپے کے نقلی نوٹوں کی چھپائی اور فروخت کی ویڈیوز برسرعام گردش کر رہی ہیں۔"

پریانک کھرگے نے سوشل میڈیا پوسٹ میں اس بات پر روشنی ڈالی کہ مرکزی وزیر مالیات نرملا سیتارمن نے پارلیمنٹ میں انکشاف کیا تھا کہ ’مہاتما گاندھی (نئی) سیریز‘ کے نقلی 500 روپے کے نوٹوں میں 19-2018 اور 24-2023 کے درمیان 400 فیصد کا اضافہ ہوا ہے۔ پھر وہ پی ایم مودی سے سوال پوچھتے ہیں کہ ’’یہ کون لوگ ہیں؟ یہ جعلی نوٹ چھاپنے کی مشینیں کہاں سے حاصل کرتے ہیں؟ جعلی کرنسی کی سرحد پار سے سپلائی کے خلاف آپ کی لڑائی کا کیا ہوا؟‘‘

پریانک کھرگے کا سوال یہیں پر ختم نہیں ہوتا، بلکہ وہ یہ بھی پوچھتے ہیں کہ مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ ملک میں جعلی کرنسی نوٹوں کی بڑھتی تعداد سے نمٹنے کے لیے کیا کر رہے ہیں؟ وہ سوال اٹھاتے ہیں کہ ’’کیا مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ کی توجہ صرف اپوزیشن لیڈروں کو ہدف بنانے اور منتخب حکومتوں کو گرانے پر مرکوز ہے؟ وہ جعلی کرنسی کی اندھا دھند گردش کے خلاف کارروائی کرنے اور قانونی اقدامات کو نافذ کرنے میں کیوں ناکام ہو رہے ہیں؟‘‘

کانگریس لیڈر نے نے اس بارے میں بھی تشویش کا اظہار کیا کہ کس طرح مجرم انسٹاگرام اور دیگر سوشل میڈیا پلیٹ فارمز پر جعلی کرنسی نوٹوں کی کھلے عام تشہیر کرنے میں کامیاب ہیں۔ انھوں نے سوال کیا کہ آخر حکومت اس طرح کی سرگرمی کے خلاف کیا کر رہی ہے؟ وہ پوچھتے ہیں کہ ’’اگر ان جعلی نوٹوں کو فروخت کرنے کے لیے انسٹاگرام اور دیگر سوشل میڈیا پلیٹ فارمز کا استعمال کیا جا سکتا ہے، تو آپ کی ایجنسیاں اس کی نگرانی کیوں نہیں کر رہی ہیں؟ اس معاملے میں مرکزی وزیر مالیات کی مالیاتی خفیہ یونٹ اور آر بی آئی کی پیش رفت کیا ہے؟‘‘

پریانک کھرگے نے سوشل میڈیا پوسٹ کے ساتھ کچھ ویڈیوز بھی منسلک کی ہیں، اور ایک ویڈیو میں دیکھا جا سکتا ہے کہ ایک بڑی پرنٹنگ مشین 500 روپے کے جعلی نوٹوں میں رنگ بھر رہے ہیں۔ اس سے وہ اصلی نوٹوں سے بہت مشابہ ہو جاتے ہیں۔ ویڈیو میں یہ لکھا بھی دیکھا جا سکتا ہے کہ ’بکنگ کے لیے دستیاب نئے اسٹاک‘۔ ایک دیگر ویڈیو میں ایک شخص نظر آ رہا ہے جو ایک کارٹن سے 500 روپے کے نوٹوں کا ڈھیر لے رہا ہے اور مشین کے ذریعے اس کا شمار کر رہا ہے۔ مزید ایک ویڈیو میں ایک شخص کو 500 روپے کے نوٹ گنتے ہوئے دکھایا گیا ہے، جس کی سرخی ہے ’آل انڈیا ڈیلیوری دستیاب ہے‘۔


Share: