ساحل آن لائن - سچائی کا آیئنہ

Header
collapse
...
Home / ریاستی خبریں / کرناٹک کی معیشت میں تیز رفتار ترقی، گورنر نے اسمبلی میں کامیابیوں کا خاکہ پیش کیا

کرناٹک کی معیشت میں تیز رفتار ترقی، گورنر نے اسمبلی میں کامیابیوں کا خاکہ پیش کیا

Tue, 04 Mar 2025 12:12:47    S O News
کرناٹک کی معیشت میں تیز رفتار ترقی، گورنر نے اسمبلی میں کامیابیوں کا خاکہ پیش کیا

بنگلورو،، 4/مارچ (ایس او نیوز  )  ریاستی حکومت تیز رفتار ترقی اور مالی نظم و نسق کو مستحکم کرنے کے لیے مسلسل کام کر رہی ہے اور اس میں نمایاں کامیابیاں بھی حاصل ہوئی ہیں۔ پیر کے روز ریاستی لجسلیچر کے بجٹ اجلاس کے پہلے دن مشترکہ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے گورنر تھاور چند گہلوت نے ان خیالات کا اظہار کیا اور حکومت کی پالیسیوں اور ترقیاتی منصوبوں پر روشنی ڈالی۔

گورنر تھاور چند گہلوت نے اپنے خطاب میں کہا کہ مہاتما گاندھی کے اصولوں کے مطابق حکومت کی ذمہ داری ہے کہ وہ سب سے نچلے طبقے کے شہریوں کی مشکلات کو دور کرنے کے لیے جدوجہد کرے۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ کرناٹک میں نجی سرمایہ کاری میں نمایاں اضافہ ہو رہا ہے، جس سے روزگار کے نئے مواقع پیدا ہو رہے ہیں۔ عوامی فلاح و بہبود کے لیے حکومت کی اسکیموں کو منظم طریقے سے نافذ کیا جا رہا ہے، جبکہ سماجی عدم مساوات کو کم کرنے کے لیے پانچ گیارنٹی اسکیمیں مؤثر ثابت ہو رہی ہیں۔ گورنر نے بتایا کہ مالی سال 2024-25 کے بجٹ میں کیے گئے 334 وعدوں میں سے 331 کو مکمل کر لیا گیا ہے اور ان پر عمل درآمد کے لیے تمام سرکاری احکامات جاری کیے جا چکے ہیں۔ ریاست میں حالیہ بارشوں سے پیداوار میں بہتری آئی ہے، لیکن سیلاب سے کئی اضلاع متاثر ہوئے ہیں، جس کے نتیجے میں ہزاروں ایکڑ پر کھڑی فصلیں تباہ ہو گئیں۔ اس کے باوجود، اچھی فصل کی توقع کی جا رہی ہے اور حکومت کے اندازے کے مطابق اس سال ریاست میں 49 لاکھ میٹرک ٹن اناج کی پیداوار ہوگی۔ گورنر نے مزید کہا کہ حکومت کے موثر اقدامات کی بدولت ریاست میں کسانوں کی خودکشی کے واقعات میں نمایاں کمی آئی ہے۔

گورنر نے اپنے خطاب میں کہا کہ کرناٹک میں دودھ کی پیداوار میں تاریخی اضافہ ہوا ہے، اور اس بار روزانہ ایک کروڑ لیٹر دودھ جمع کیا جا رہا ہے، جو ریاست میں مویشی پالن کو دی گئی ترغیبات کا نتیجہ ہے۔ انہوں نے بتایا کہ ریاستی حکومت نے مختلف فلاحی پروگراموں پر 90 ہزار کروڑ روپے خرچ کیے ہیں، جن میں سماجی پنشن، کسانوں کے لیے زرعی پمپ سیٹس کو مفت بجلی کی فراہمی، زراعت، باغبانی، مویشی و مچھلی پالن، شہری رسد، خوراک، رہائش، تعلیم، صنعت، فروغِ ہنرمندی، پسماندہ طبقات، اقلیتوں، خواتین اور بچوں کی بہبود سے متعلق متعدد اسکیمیں شامل ہیں۔ گورنر نے مزید کہا کہ مختلف فلاحی اسکیموں سے ریاست میں 1.25 کروڑ سے زائد خاندان مستفید ہو رہے ہیں۔ انہوں نے اس بات پر بھی زور دیا کہ حکومت گیارنٹی اسکیموں سمیت دیگر فلاحی منصوبوں کے تحت 70 ہزار کروڑ روپے کی خطیر رقم براہ راست مستحقین کے بینک کھاتوں میں منتقل کر رہی ہے۔

خطبہ میں اقلیتوں کی فلاح کا تفصیلی تذکرہ: اریاستی اقلیتی ڈائرکٹوریٹ کے تحت 700 کروڑ روپے کی لاگت سے 76 مرارجی دیسائی اقلیتی اسکولوں، مولانا آزاد ماڈل اسکولوں اور ہاسٹلز کی تعمیر جاری ہے، جس سے 44,957 طلبہ مستفید ہوں گے، جو انگلش میڈیم میں تعلیم حاصل کر رہے ہیں۔ ریاستی گورنر تھاور چند گہلوت نے لجسلیچر کے مشترکہ اجلاس سے خطاب میں اقلیتوں کی ترقی پر روشنی ڈالتے ہوئے بتایا کہ 250 مولانا آزاد ماڈل اسکولوں میں 38,876 بچوں کو تعلیم دی جا رہی ہے، جن کی دیکھ بھال کے لیے 106 کروڑ روپے مختص کیے گئے ہیں۔ اس کے علاوہ، اقلیتی بہبود محکمہ نے 25 مرارجی دیسائی اقامتی اسکول قائم کیے ہیں، جن میں ہر اسکول میں 250 طلبہ کی گنجائش ہے۔ مزید برآں، 96 پوسٹ میٹرک ہاسٹلز تعمیر کیے گئے ہیں، جن میں ہر ہاسٹل میں 100 طلبہ کو رہائش دی جا سکتی ہے، جبکہ 50 نئے مولانا آزاد اسکول بھی قائم کیے جا رہے ہیں، جہاں 300 بچوں کی گنجائش ہوگی۔ بجٹ کے تحت، اقلیتی برادریوں کی فلاح کے لیے 200 کروڑ روپے کی لاگت سے مختلف پروگرام ترتیب دیے گئے ہیں۔

20250303248F-scaled
 


Share: