بھٹکل، 29 / دسمبر (ایس او نیوز) کرناٹکا دلت سنگھرش سمیتی کی طرف سے رکن پارلیمان و صدر پارلیمنٹری اسٹائنڈٰنگ کمیٹی ڈاکٹر فگّن سنگھ کلاستے کو ایک میمورنڈم سونپا گیا جس میں ضلع کے اندر مُبینہ طور پر بڑی تعداد میں موجود نقلی ذات سرٹیفکیٹ رکھنے والوں پر قابو پانے کی درخواست کی گئی ہے ۔
رکن پارلیمان فگّن سنگھ کلاستے ایک نجی پروگرام میں شرکت کے لئے بھٹکل آئے تھے ۔ اس دوران دلت سنگھرش سمیتی کے نمائندوں نے نیشنل ہائی وے پر ان کا استقبال کرتے ہوئے میمورنڈم پیش کیا ۔ دلت سمیتی کے وفد نے رکن پارلیمان کے سامنے یہ بات رکھی کہ 1976 میں پابندی اٹھنے کے بعد سے اپنے ہم معنی ناموں کا استعمال کرتے ہوئے بڑی تعداد میں غیر مستحق لوگوں نے اس کام کے لئے مجاز افسران کے تعاون سے اپنے لئے پسماندہ ذات اور پسماندہ قبائل کےسرٹیفکیٹس بنوائے ہیں ۔ اس سے حقیقی معنوں میں پچھڑی ذاتوں اور قبائل سے تعلق رکھنے والے افراد کے حقوق مارے جا رہے ہیں اور ان کے ساتھ ناانصافی ہو رہی ہے ۔
دلت نمائندوں نے بتایا کہ اُتر کنڑا میں ذات سرٹیفکیٹ جاری کرنے کے مجاز افسران درخواستوں کی صحیح ڈھنگ سے جانچ نہ کرنے اور سپریم کورٹ کی طرف سے رہنما اصولوں پر عمل نہ کرنے کے علاوہ مادھوری پاٹل اور دیگر کشمنر شیڈول کاسٹ / ٹرائبس ڈیولپمنٹ اور ایس سی سی 24(6) حکم موجود رہنے کے باوجود جاری کیے جانے والے نقلی ذات سرٹیفکیٹ کے خلاف دلت تنظیموں کی طرف سے مسلسل احتجاج کے نتیجے میں اجرا اتر کنڑا ضلع میں روک دیا گیا ہے ۔ مگر کچھ جھوٹی ذاتوں نے نقلی سمیلن منعقد کرکے اپنے آپ کو حقیقی معنوں میں ایس سی ایس ٹی کے روپ میں پیش کرتے ہوئے سرکاری افسران کو گمراہ کرنے کی کوشش میں لگے ہیں ۔ دلت سنگھرش سمیتی اس کی کڑی مذمت کرتی ہے ۔ اس طرح کی غیر دستوری کوششوں پر روک لگنی چاہیے ۔
میمورنڈم کو قبول کرتے ہوئے فگن سنگھ کلاستے نے اس ضمن میں مناسب کارروائی کرنے کا تیقن دیا ۔