ساحل آن لائن - سچائی کا آیئنہ

Header
collapse
...
Home / ریاستی خبریں / ڈی کے شیو کمار ہوں گے کرناٹک کے اگلے وزیر اعلیٰ؛ سدارامیا کا اشارہ

ڈی کے شیو کمار ہوں گے کرناٹک کے اگلے وزیر اعلیٰ؛ سدارامیا کا اشارہ

Sat, 25 Jan 2025 12:56:12  Office Staff   S.O. News Service

بنگلورو ، 25/جنوری (ایس او نیوز /ایجنسی) کرناٹک میں وزیر اعلیٰ کی تبدیلی کے حوالے سے قیاس آرائیاں ایک مرتبہ پھر زور پکڑ چکی ہیں، اور اس بار یہ قیاس آرائیاں زیادہ مضبوط ہو گئی ہیں کیونکہ خود وزیر اعلیٰ سدارامیا نے اس حوالے سے اشارہ دیا ہے۔ سدارامیا نے پہلی بار اعتراف کیا کہ نائب وزیر اعلیٰ ڈی کے شیو کمار کے درمیان اقتدار کی منتقلی کے لیے بات چیت جاری ہے۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ کسی بھی تبدیلی کا حتمی فیصلہ کانگریس کی اعلیٰ قیادت کرے گی۔

سدارامیا کا یہ بیان اس سے پہلے کیے گئے بیانات سے مختلف ہے، کیونکہ اس سے قبل وہ مسلسل اپنی پانچ سالہ مدت مکمل کرنے پر زور دے رہے تھے۔ سدارامیا کے اس بیان کو ایک اہم تبدیلی کے طور پر دیکھا جا رہا ہے کیونکہ وہ ہمیشہ اپنی مدت پوری کرنے کا موقف رکھتے تھے۔ دوسری طرف، ڈی کے شیو کمار نے ہمیشہ اس معاملے پر خاموشی اختیار کی تھی اور کہا تھا کہ وہ پارٹی کے فیصلے کے مطابق اپنا فرض ادا کریں گے۔

سیاسی حلقوں میں یہ کہا جا رہا ہے کہ سدارامیا اور شیو کمار کے درمیان یہ بات چیت پارٹی کے 2023 کے اسمبلی انتخابات کے بعد سے جاری ہے، جب کانگریس نے ریاست میں تاریخی فتح حاصل کی تھی۔ اس فتح کے فوراً بعد 50:50 پاور شیئرنگ فارمولہ سامنے آیا، جسے دونوں رہنماؤں کے حامیوں نے قبول کیا تھا۔ شیو کمار نے وزیر اعلیٰ کے عہدے کے لیے دعویٰ کیا تھا، لیکن پارٹی نے انہیں نائب وزیر اعلیٰ مقرر کر دیا اور سدارامیا کو وزیر اعلیٰ کے طور پر منتخب کیا۔

اس وقت کی قیادت میں اشتراک کے معاہدے کے مطابق سدارامیا کو تقریباً 30 ماہ تک وزیر اعلیٰ کے عہدے کا اختیار دیا گیا تھا۔ سدارامیا کی اس میعاد کے اختتام پر، اس بات کی توقع کی جا رہی ہے کہ اقتدار کی منتقلی ہو گی۔ اس وقت کانگریس کے دو اہم رہنما، سدارامیا اور شیو کمار، وزیر اعلیٰ کے عہدے کے لیے لابنگ کر رہے ہیں، اور دونوں کیمپوں کے حامی اپنے اپنے لیڈروں کے لیے دعوے کر رہے ہیں۔

سدارامیا نے اپنی حکومت کے خلاف بی جے پی کے الزامات کو بھی مسترد کیا، جن میں کہا گیا تھا کہ ایس سی/ایس ٹی فلاحی پروگراموں کے فنڈز کا غلط استعمال کیا گیا ہے۔ بی جے پی کے ریاستی صدر نے الزام عائد کیا تھا کہ کانگریس حکومت نے ان برادریوں کے مفاد کے بجائے سیاسی فوائد کے لیے ان فنڈز کا استعمال کیا۔ وزیر اعلیٰ سدارامیا نے ان الزامات کو سیاسی نوعیت کا قرار دیا اور کہا کہ ان برادریوں کے مفاد کو نظر انداز کرنے کے دعوے بے بنیاد ہیں۔


Share: