
بنگلور18/مارچ (ایس او نیوز): کرناٹک اسمبلی میں پیر کے روز اس وقت زبردست ہنگامہ کھڑا ہوگیا جب وزیر اعلیٰ سدارامیا نے راشٹریہ سویم سیوک سنگھ (آر ایس ایس) پر بڑھتے ہوئے جرائم میں ملوث ہونے کا الزام لگایا۔ ان کے اس بیان پر بی جے پی اراکین اسمبلی مشتعل ہوگئے، جس کے بعد اسمبلی میں شدید ہنگامہ آرائی دیکھی گئی۔
گورنر کے خطبہ پر شکریہ کی تحریک پر بحث کے دوران سدارامیا نے کہا، "جو لوگ سب سے زیادہ جرم کرتے ہیں، وہ آر ایس ایس کے لوگ ہیں۔" اس بیان پر بی جے پی نے سخت اعتراض کرتے ہوئے اپوزیشن لیڈر آر اشوک نے وزیر اعلیٰ سے معافی مانگنے کا مطالبہ کیا، بصورت دیگر ایوان کی کارروائی نہ چلنے دینے کی دھمکی دی۔
جواب میں سدارامیا نے اپنے بیان کا دفاع کرتے ہوئے کہا، "آر ایس ایس ہمارے دشمن ہیں۔ جب مہاتما گاندھی کا قتل ہوا تو سردار ولبھ بھائی پٹیل نے آر ایس ایس پر پابندی لگا دی تھی۔ ہم کسی کے دباؤ میں آنے والے نہیں ہیں، اور نہ ہی آر ایس ایس کی دھمکیوں سے گھبرائیں گے۔"
اسی دوران کانگریس کے وزیر پریانک کھڑگے نے بی جے پی اراکین کو چیلنج کرتے ہوئے کہا، "کیا آپ کے بچے کبھی آر ایس ایس شاکھاؤں میں جاتے ہیں؟ آپ کے بچوں کو تو اعلیٰ تعلیم ملتی ہے، لیکن غریبوں کے بچوں کو شاکھاؤں میں بھیج کر ان کا مستقبل خراب کیا جاتا ہے۔" اس پر بی جے پی ایم ایل اے سنیل کمار نے طنزاً کہا، "آپ کے بچوں میں ہماری شاکھاؤں میں آنے کی اہلیت نہیں ہے۔" جس پر پریانک کھڑگے نے کہا، "ہمارے بچے مر جائیں گے، مگر آر ایس ایس میں شامل نہیں ہوں گے۔"
حالات اس وقت مزید کشیدہ ہوگئے جب بی جے پی ارکان نے آر ایس ایس کے حق میں نعرے بازی شروع کردی اور کانگریس پر پابندی یافتہ تنظیم پی ایف آئی کی حمایت کا الزام لگایا۔ اس کے علاوہ بی جے پی کے رہنما اشوتھ نرائن نے کانگریس اراکین پر ترنگا کی بے حرمتی کا الزام عائد کرتے ہوئے ان کے خلاف کارروائی کا مطالبہ کیا۔
اسمبلی کے اسپیکر شیولنگے گوڑا نے ایوان میں بڑھتے ہوئے شور شرابے کے سبب اجلاس کو دس منٹ کے لیے ملتوی کر دیا۔ جیسے ہی اجلاس دوبارہ شروع ہوا، بی جے پی نے وزیر اعلیٰ کے بیان کو کارروائی سے حذف کرنے کا مطالبہ کیا اور کانگریس پر ملک کو تقسیم کرنے کی سیاست کرنے کا الزام لگایا۔
ہنگامہ اس وقت اور بڑھ گیا جب بی جے پی لیڈر سنیل کمار نے کانگریس کو نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ "راہل گاندھی اور سونیا گاندھی چین اور پاکستان کے ایجنٹ ہیں۔" جس پر پریانک کھڑگے نے وزیر اعظم نریندر مودی کی ایک تصویر دکھاتے ہوئے سوال کیا، "بتائیے کہ بغیر کسی دعوت کے پاکستان جا کر بریانی کھانے والا کون تھا؟" اس پر بی جے پی اراکین نے سابق وزیر اعظم منموہن سنگھ کی حریت رہنما یاسین ملک سے مصافحہ کرتے ہوئے ایک تصویر لہرا دی۔
وزیر اعلیٰ سدارامیا نے اپنے بیان کو واپس لینے سے انکار کرتے ہوئے کہا کہ انہوں نے کوئی غیر پارلیمانی لفظ استعمال نہیں کیا۔ کانگریس اور بی جے پی کے اراکین کے درمیان زبردست تلخ کلامی کے بعد اسپیکر نے اسمبلی کا اجلاس دوبارہ ملتوی کر دیا۔