بنگلورو، 28/جنوری (ایس او نیوز /ایجنسی )کرناٹک میں HOPCOMS (Cooperative Marketing and Processing Association) کو مختلف چیلنجز کا سامنا ہے جس کے نتیجے میں مالی نقصان بڑھ رہا ہے اور گزشتہ چار سالوں میں 142 اسٹور بند ہو چکے ہیں۔ عملے کی کمی، سہولتوں کی عدم دستیابی، اور پرائیویٹ کھلاڑیوں سے سخت مقابلہ اس کی وجہ ہیں۔ HOPCOMS کا مقصد صارفین کو معیاری تازہ پھل اور سبزیاں فراہم کرنا ہے، لیکن یہ ادارہ اب کئی مسائل سے دوچار ہے۔ منظور شدہ 809 عہدوں میں سے صرف 525 پر ملازمین کام کر رہے ہیں، جبکہ استعفیٰ، موت اور دیگر وجوہات کی بنا پر 284 عہدوں پر ملازمین کی کمی ہے۔ ان خالی عہدوں کو پر کی جانے والی تقرریوں میں تاخیر ہو رہی ہے۔ ریٹائر ہونے والے ملازمین کو 7 کروڑ روپے کی ادائیگیاں کی جائیں گی، جن میں لیو کیشمنٹ اور گریجویٹی شامل ہیں۔
HOPCOMS کا ادارہ بنگلور واور اس کے آس پاس کے علاقوں میں روزانہ اوسطاً 40 ٹن پھل اور سبزیاں کاشتکاروں سے خریدتا ہے، لیکن ادارے کو پروڈیوسروں کو ادائیگیاں کرنے میں مشکلات کا سامنا ہے۔ پھل اور سبزیاں خریدنے والی فیکٹریوں، مندروں اور اسپتالوں سے ادائیگیوں میں تاخیر ہو رہی ہے، جو کہ اس مالی بحران کا حصہ ہے۔ ادارہ بنگلورو کے علاوہ دیہی، کولار، رام نگر اور چکبالاپور اضلاع میں بھی کام کر رہا ہے، اور باقی 26 اضلاع میں بھی ہر ایک میں ایک HOPCOMS فعال ہے۔ تاہم، بنگلور وشہر میں دکانوں کی تعداد 300 سے کم ہو کر 205 رہ گئی ہے، جن میں موبائل دکانیں بھی شامل ہیں۔ اس کی وجہ سڑک کی توسیع، کاروباری نقصان، فٹ پاتھ کی صفائی، میٹرو کے کام اور عملے کی کمی ہے۔
2020-21 سے HOPCOMS کا کاروبار خسارے میں جا رہا ہے، اور اس کا سالانہ کاروبار 100 کروڑ روپے ہے۔ ضلعی سطح پر شیموگہ، میسور واور کوڈاگو کے علاوہ باقی تمام اضلاع میں HOPCOMS کا کاروبار خسارے میں ہے، جس کے نتیجے میں ریاست کے 600 اسٹورز میں سے 142 اسٹور بند ہو چکے ہیں۔