ساحل آن لائن - سچائی کا آیئنہ

Header
collapse
...
Home / ریاستی خبریں / مسلم طالبات کو حجاب پہن کر امتحان لکھنے کی اجازت نہیں؟ وزیر تعلیم مدھو بنگارپا کا تازہ بیان ریاست کے مسلم حلقوں میں بے چینی کا سبب

مسلم طالبات کو حجاب پہن کر امتحان لکھنے کی اجازت نہیں؟ وزیر تعلیم مدھو بنگارپا کا تازہ بیان ریاست کے مسلم حلقوں میں بے چینی کا سبب

Mon, 24 Feb 2025 19:59:50    S O News

بنگلورو، 25/ فرور ی (ایس او نیوز ) کرناٹک میں اگلے ہفتے سے پی یو سی سال دوم کے سالانہ امتحانات شروع ہونے والے ہیں، ایسے میں ریاست کے وزیر برائے اسکولی تعلیم و خواندگی مدھو بنگارپا کے تازہ بیان نے مسلم طالبات میں بے چینی پیدا کر دی ہے۔ وزیر نے واضح کیا ہے کہ امتحانی مراکز میں طالبات کو حجاب پہن کر داخل ہونے کی اجازت نہیں دی جائے گی، جس پر مختلف حلقوں میں تشویش کا اظہار کیا جا رہا ہے۔

انہوں نے اس ضمنی میں میڈیا کے نامئندوں کی طرف سے کئے گئے ایک سوال کا جواب دیتے ہوئے کہا کہ حجاب معاملہ میں جو مودہ حکم ہے وہ برقرار رہے گا۔ انہوں نے کہا کہ اس معاملہ ر سپریم کورٹ میں سماعت ہورہی ہے جب تک عدالت کا قطعی فیصلہ نہیں آجا تا  اس ضمن میں ریاستی حکومت اپنے طور پر کوئی فیصلہ نہٰں کرے گی۔ اگلے ہفتہ سے شروع ہونے والے امتحانات مٰں طالبات کو موجود حکم کے مطابق متحان دینا ہوگا۔

مسلم حلقوں میں بے چینی: وزیر تعلیم کی طرف سے حجاب کے معاملہ میں اس طرح کے تبصرہ کے بعد مسلم حلقوں میں بے چینی کا اظہار کیا جار ہا ہے۔ یہ کہار جار ہے کہ سابقہ بی جے پی حکومت کے دور میں مسلم طالبات کو حجاب استعمال کر کرنے سے جب روک دیا گای تھا تو اس وقت مسلم طبقات میں کافی مزاحمت کی گئی اور کئی مسلم طالبات نے اس حکم کی وجہ سے اپنی تعلیم ترک کردی ۔ تاہم گزشتہ اسمبلی انتخابات کے مرحلے میں جب کانگریس انتخابی مہم کیلئے میدان میں آئی اور اس وقت مسلم قیادت سے بات ہوئی تو مسلم مذہبی اور سماجی قیادت نے حجاب معاملہ میں بی جے پی حکومت کی طرف سے نافذ کئے گئے قانون کے بارے میں کانگریس قیادت کے سامنے بات رکھی۔

اس مرحلہ میں وعدے کئے گئے تھے کہ کانگریس اگر ریاست میں اقتدار میں آتی ہے تو حجاب پر پابندی کے حکم کو واپس لیا جائے گا بشر طیکہ اس معاملہ میں سپریم کورٹ میں جاری سماعت پوری ہوجائے اور فیصلہ سامنے آجائے ۔ مگر افسوس اس بات کا ہے کہ بی جے پی کے دورا اقتدار میں امتحان دینے  میں طالبات کو جتنی پریشانی ہوئی کانگریس حکومت کے قائم ہوجانے کے بعد گزشتہ سال کے امتحان کے دوران اس میں کوئی کمی نہیں آئی۔ اس وقت یہ بہانہ بنا یا گیا کہ معاملہ سپریم کورٹ میں ہے اس لئے حکومت اس پر جلد بازی میں فیصلہ  نہیں کرسکتی اس لئے معاملہ کی سماعت پوری ہونے تک انتظار کر لیں تو بہتر ہے۔ اس پر مسلم طبقہ کے بھی حامی بھر لی۔ مگر یہ کیا اس بار بھی وہی بات ہی جارہی ہے ۔ کیا گزشتہ ایک سال کے دوران حکومت یہ محکمہ تعلیم کی طرف سے عدالت عظمیٰ میں حجاب سے جڑے معاملہ کو آگے بڑھانے اور اس پر فیصلہ صدار کروانے کی کوئی سنجیدہ کوشش نہیں ہوئی اور اس بار بھی مسلم طالبات سے یہی کہاجارہا ہے کہ حجاب پہن کر امتحان لکھنے کی اجازت نہیں دی جاسکتی ۔

اس دوران ریاست کے وزیر برائے سماجی بہبود ڈاکٹر ایچ سی مہادیوپا نے کہا ہے کہ مسلم تنظیموں کی طرف سے حکو مت سے مانگ کی گئی ہے کہ مسلم طالبات کو امتحان کے دوران حجاب استعمال کرنے کی اجازت دی جائے ۔ حکومت اس معاملہ میں قانونی اور آئینی زاویوں سے جائزہ لے گی اور مناسب فیصلہ کرے گی۔

ماہ رمضان کے دوران مسلم سرکاری ملازمین کی جلد چھٹی کر دینے کی مانگ کے بارے میں انہوں نے کہا کہ حکومت کی طرف سے اس بارے میں پہلے ہی واضح کیا جا چکا ہے کہ اسی کوئی رعایت دینے کی تجویز حکومت کے سامنے زیر غور نہیں اس لئے اس پر مزید سوالات نہ ہو ں تو بہتر ہے۔ 


Share: