ساحل آن لائن - سچائی کا آیئنہ

Header
collapse
...
Home / ریاستی خبریں / قانون ساز اسمبلی میں گرما گرم بحث، کے پی ایس سی بے ضابطگیوں پر ہنگامہ

قانون ساز اسمبلی میں گرما گرم بحث، کے پی ایس سی بے ضابطگیوں پر ہنگامہ

Wed, 05 Mar 2025 16:34:32    S O News

بنگلورو، 5/ مارچ (ایس او نیوز /ایجنسی)  قانون ساز اسمبلی کے دوسرے دن کے اجلاس میں گرما گرم مباحثے ہوئے۔ کے پی ایس سی کے معاملات پر قاعدہ 69 کے تحت تفصیلی بحث کی گئی، جبکہ اپوزیشن نے الزام لگایا کہ کیمروں کی توجہ ان پر نہیں دی گئی، جس کے باعث ایوان میں ہنگامہ آرائی ہوئی۔اس دوران حکومت اور اپوزیشن کے اراکین ایوان میں آرام کرتے نظر آئے، کچھ ری کلائنر کرسیوں پر لیٹے رہے جبکہ دیگر مساج کرسیوں پر بیٹھ کر جسمانی تھکن دور کرتے دکھائی دیے۔

سوال و جواب کے وقفے میں ریاست کے ساحلی علاقوں میں سیاحت کے موضوع پر ہونے والی بحث نے خاصی توجہ حاصل کی۔ اسمبلی کی براہ راست کارروائی کے دوران اپوزیشن کے اراکین کو نظر انداز کرنے پر شدید تنقید کی گئی۔ اپوزیشن لیڈر آر اشوک، نائب لیڈر اروند بیلدا اور رکن اسمبلی یتنال نے اس پر سخت اعتراض جتایا۔

اپوزیشن کے اعتراضات کے بعد اسپیکر یوٹی قادر نے متعلقہ اہلکاروں کے خلاف سخت کارروائی کی ہدایت جاری کی۔ تحقیقات مکمل ہونے پر اعلیٰ عہدیدار کے خلاف مناسب اقدامات کرنے کا حکم دیا گیا۔ اس پر قانونی وزیر ایچ کے پاٹل نے وضاحت دی کہ چیف سکریٹری کو پہلے ہی ضروری ہدایات دی جا چکی ہیں اور متعلقہ افسر کو معطل کر کے تحقیقات کا حکم جاری کیا گیا ہے۔ اسپیکر کے فیصلے کو سراہتے ہوئے اپوزیشن لیڈر آر اشوک نے کہا کہ حکومت اور اپوزیشن دونوں کو مساوی مواقع ملنے چاہئیں اور ہم اس سلسلے میں آپ کے فیصلے کی حمایت کرتے ہیں۔ اس کے علاوہ، ایوان میں کے پی ایس سی امتحان میں مبینہ بے ضابطگیوں پر بھی تفصیلی بحث ہوئی۔

بے ضابطگیوں پر تفصیل سے اظہار خیال کرتے ہوئے اپوزیشن کے رہنما آر اشوک نے مطالبہ کیا کہ ان بدعنوانیوں کی مکمل تحقیقات کی جانی چاہیے۔ قاعدہ 69 کے تحت ہونے والی بحث کے دوران انہوں نے زور دیا کہ آج کے پی ایس سی کے معاملات عوامی بحث کا حصہ بن چکے ہیں اور لوگ سڑکوں پر اس پر گفتگو کرتے نظر آ رہے ہیں۔ انہوں نے نشاندہی کی کہ یہ ادارہ کرناٹک کے مستقبل کے فیصلے میں اہم کردار ادا کرتا ہے، لیکن اس میں مقامی کنڑی افراد کی مناسب نمائندگی نہیں ہے۔

انہوں نے الزام عائد کیا کہ کے پی ایس سی میں عہدوں کی کھلے عام نیلامی ہو رہی ہے اور رشوت کا بازار گرم ہے۔ اہم عہدوں کے لیے مختلف مراحل میں نرخ مقرر کیے گئے ہیں۔ بے قاعدگیوں کی ایک طویل فہرست موجود ہے، اور روزانہ سنگین دھاندلیاں ہو رہی ہیں۔ غریب طلبہ کے ساتھ ناانصافی کی جا رہی ہے، جس کے باعث کے پی ایس سی پر سنگین الزامات لگائے جا رہے ہیں۔ اس دوران ایوان میں گرم مباحثے جاری تھے، لیکن کئی ارکان اسمبلی آرام دہ کرسیوں پر لیٹ کر سستاتے نظر آئے۔ اجلاس کے وقفے کے دوران حکومت اور اپوزیشن کے اراکین آرام دہ اور مساج کرسیوں پر لیٹ گئے۔ اجلاس کے دوران مساج کرسیوں کا بھی انتظام کیا گیا تھا، جہاں کچھ اراکین جسمانی تھکن دور کرتے دکھائی دیے۔ اسی دوران اسپیکر نے ہدایت دی کہ کوئی بھی رکن 15 منٹ سے زیادہ مساج نہ کرے، کیونکہ یہ صحت کے لیے نقصان دہ ہو سکتا ہے۔


Share: