کاروار، 12 / مارچ (ایس او نیوز) ضلع پولیس سپرنٹنڈنٹ ایم نارائین نے بتایا ہے کہ انکولہ تعلقہ کے کینی میں تجارتی بندرگاہ کی تعمیر کے خلاف ماہی گیروں کی طرف سے جو احتجاجی مظاہر ہ کیا جا رہا ہے اس تعلق سے ماہی گیروں کے لیڈروں نے پرامن احتجاج کی یقین دہانی کرتے ہوئے بانڈ لکھ کر دیا ہے اس لئے انہیں بیلے کیری میں مظاہرے کی اجازت دی گئی ہے ۔
اپنے دفتر میں اخباری نمائندوں سے خطاب کرتے ہوئے ضلع ایس پی نے بتایا کہ ضلع ڈپٹی کمشنر نے نجی تجارتی بندرگاہ کے لئے چل رہی سروے کی کارروائی کو تحفظ فراہم کرنے کی ہدایت دی ہے ۔ اس لئے امتناعی احکامات کے تحت تحفظ فراہم کرنے کا کام پولیس کے ذریعے کیا جا رہا ہے ۔ اس پس منظر میں اگر کوئی سروے کے کام میں رکاوٹ پیدا کرنے کی کوشش کرے گا تو قانون کے مطابق اس کے خلاف کارروائی کرنا ناگزیر ہو جائے گا ۔
خیال رہے کہ جے ایس ڈبلیو کمپنی کو نجی تجارتی بندرگاہ تعمیر کرنے کا ٹھیکہ ملا ہے ۔ بندرگاہ کے لئے ضروری 460 ایکڑ علاقہ سمندر کے اندر ہی تعمیر کیا جانا ہے ۔ گزشتہ دس سال سے اس منصوبے کو منظوری ملی ہوئی ہے ۔ اب ٹھیکیدار کمپنی نے تعمیرات کے لئے سمندر کے اندر سروے کا کام شروع کیا ہے ۔
پولیس ایس پی نے بتایا کہ سمندر کے اندر چل رہے اس سروے کے خلاف ماہی گیروں نے ماہی گیر کشتیوں کے ذریعہ اس مقام کا احتجاجی محاصرہ کرنے کا منصوبہ بنایا ہے ۔ اس پر ماہی گیر لیڈروں کو تنبیہ کرتے ہوئے ان سے پر امن احتجاج کا بانڈ لیا گیا ہے اور صرف بیلے کیری میں احتجاجی مظاہرے کی اجازت دی گئی ۔ اس کے برخلاف کینی گرام میں 15 مارچ تک امتناعی احکامات نافذ ہیں اس لئے وہاں پر احتجاج یا گروپ میں لوگوں کے جمع ہونے پر پابندی رہے گی ۔ ماہی گیروں کو مچھلی کے شکار کے لئے سمندر میں جانے پر کوئی روک نہیں ہے، لیکن اگر کوئی ناخوشگوار واقعہ پیش آتا ہے تو قانون کی خلاف ورزی کرنے والوں کے خلاف کارروائی لازمی ہو جائے گی ۔